(ویب ڈیسک ) دانش منیر: نگران حکومت میں کھربوں روپے غیرآئینی خرچ کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔ نگران پنجاب حکومت نے 8کھرب 65 ارب 15 کروڑ چالیس لاکھ کی رقم غیر آئینی خرچ کی۔
سرکاری دستاویزات کے مطابق نگران حکومت نے 8 کھرب 65 ارب 15 کروڑ 40 لاکھ کی رقم بجٹ سے اضافی خرچ کی۔ سرکاری دستاویزات میں نگران پنجاب حکومت کے اخراجات غیر آئینی ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
دستاویزات میں انکشاف کیا گیا ہے کہ سابق نگران حکومت میں بجٹ سے اضافی خرچ کی گئی رقم پنجاب اسمبلی سے منظور ہی نہیں کروائی۔ غیر آئینی رقم مالی سال 2022۔2023 میں خرچ کی گئی۔ نگران حکومت نے نہ تو سیپلمنٹری بجٹ تیار کیا نہ ہی کتاب چھپوائی۔ آئین کے آرٹیکل 124 کے تحت بجٹ سے اضافی اخراجات صوبائی اسمبلی سےمنظور کروانا لازم ہے۔ بجٹ سے اضافی کیے گئے اخراجات آئین کے آرٹیکل 124 کے منافی ہیں۔
دستاویز میں مزید کہا گیاہے کہ 865 ارب سے زائد کے اخراجات کو قانونی حصار ہی موجود نہیں۔ فنانس ڈپارٹمنٹ کو معاملہ مشاہدے کے لیے اگست 2023 میں بھیجا گیا۔ محکمہ فنانس نے 11 جنوری 2023 کو ڈپارٹمنٹ اکاؤنٹس کمیٹی اجلاس منعقد کیا۔ محکمہ فنانس نے معاملے پر رپورٹ ہی جمع نہ کروائی۔ آڈٹ رپورٹ مکمل ہونے تک محکمہ فنانس ڈپارٹمنٹ تسلی بخش جواب دینے میں ناکام رہا۔
سیکرٹری خزانہ پنجاب مجاہد شیر دل سے معاملے پر موقف کے لیے رابط کیا مگر وہ موقف دینے سے گریزاں نظر آئے۔