کابینہ نےالیکٹرانک کرائم بل 2016 میں ترمیم کیلئے آرڈیننس کی منظوری دیدی

کابینہ نےالیکٹرانک کرائم بل 2016 میں ترمیم کیلئے آرڈیننس کی منظوری دیدی
اسلام آباد ( پبلک نیوز) کابینہ نے الیکٹرانک کرائم بل 2016 میں ترمیم کیلئے آرڈیننس کی منظوری دے دی۔ آرڈیننس کے مسودے کی کاپی پبلک نیوز نے حاصل کر لئے ۔ کسی کی پرائیویسی یا ساکھ کو نقصان پہنچانا ناقابل ضمانت جرم قرار۔ نئے قانون میں تین سال سے سزا بڑھا کر پانچ سال کر دی گئی۔ کسی کی ساکھ کو نقصان پہنچانے میں مدد کرنا بھی نا قابل ضمانت جرم قرار۔ ٹرائل کورٹ کو 6 ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے کا پابند بنا دیا گیا شکایت درج کرانے کا اختیار متاثرہ شخص یا ادارے کے نمائندے کو بھی ہوگا۔ ٹرائل کورٹ کو ماہانہ کارکردگی رپورٹ متعلقہ ہائیکورٹ کو بھجوانا ہوگی۔ ٹرائل کورٹ نے بروقت کیس نہ نمٹایا تو حکومت ہائیکورٹ کو کاروائی کی سفارش کر سکے گی۔

Watch Live Public News

شازیہ بشیر نےلاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی سے ایم فل کی ڈگری کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 42 نیوز اور سٹی42 میں بطور کانٹینٹ رائٹر کام کر چکی ہیں۔