اسلام آباد ( ویب ڈیسک ) افغان سفیر کی بیٹی کے مبینہ اغوا اور تشدد کا بھانڈا پھوٹ گیا ، وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ افغان سفیر کی بیٹی چار ٹیکسیوں میں بیٹھیں اور چاروں کو پیسے دئیے اور خوشی سے سفر مکمل کیا، اگر ضرورت پیش آئی تو وزیر اعظم کی اجازت سے چاروں ڈرائیوروں کو میڈیا پر پیش کر دوں گا۔ ایک ٹی وی انٹرویو میں وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے افغان سفیر کی بیٹی کے مبینہ اغوا کی ساری کہانی بتاتے ہوئے کہا کہ جب ہمیں افغان سفیر کی بیٹی کا فون ملا تو اس میں سے سارا ڈیٹا ڈیلیٹ کر کے دیا گیا ،اس میں کوئی چیز نہیں تھی،فون سے آئی کلائوڈ ختم کر کے دیا گیا ، جبکہ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ افغان سفیر کی بیٹی جرمنی سے سائبر کرائم پڑھی ہوئی ہے۔ شیخ رشید احمد نے کہا کہ کسی سفر کے دوران افغان سفیر کی بیٹی کے ساتھ کوئی نہیں بیٹھا تھا اور ان کے زخمی ہونے کے شواہد نہیں ملے، فون کا فرانزک کیا جا رہا ہے، افغان سفیر کی بیٹی کے مبینہ اغوا اور زخمی ہونے کے شواہد نہیں ملے، کوئی بھی شخص ان کے ساتھ کسی بھی گاڑی میں نہیں بیٹھا۔