وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سابق حکومت کو عدم اعتماد کی کامیابی کا پتا چلا تو پٹرول سستا کرنے کا مشورہ دے دیا،دنیا بھر میں پٹرول کی قیمت زیادہ ہے ، ہم قرضوں کی زندگی بسر کر رہے ہیں،یہ لوگ آنیوالی حکومت کے لیے مشکلات کھڑی کرکے گئے. وزیراعظم شہباز شریف نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 2018میں ڈالر115روپے کا تھا، جب میں نے حلف لیاڈالر189روپے پر تھا، سندھ حکومت اور کراچی چیمبر کا شکرگزار ہوں، میں یہاں کوئی پوائنٹ اسکورنگ کرنے نہیں آیا، دنیا میں تیل کی قیمتیں اس وقت بلند ترین سطح پر ہیں، پونے 4سال میں22ہزارارب کے قرضے لیے گئے، سی پیک کے تحت منصوبوں سے لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ کیاگیا، گزشتہ حکومت کو لاڈلوں کی طرح رکھا گیا. ان کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت آتے ہی اسٹاک ایکسچینج میں اضافہ ہوا، گزشتہ حکومت نےمارکیٹ میں ایل این جی سستی ہونے پربھی نہ خریدی، غداری کی بحث میں پڑے تو بات بہت دور تک جائےگی، ساڑھے 3سال غداری کےسرٹیفکیٹ بانٹےگئے، غداری اوروفاداری کی بحث میں جائیں گےتوبات دورتک جائےگی خدارا صنعتکارحکومت کوکوئی حل بتائیں، ہمیں مشکل آن پڑی ہےتوپھرقربانی دینا پڑے گی، اشرافیہ امپورٹڈ اشیامنگواتے ہیں، امپورٹڈاشیاپرپابندی سےمقامی صنعت کوفائدہ ہوگا، کاروباری حضرات پاکستان کے عظیم معمارہیں، کیاہماری تقدیرمیں لکھاہےکہ غریب اوربھکاری رہیں؟ ساڑھے 3 سال میں معیشت کا بیڑہ غرق ہوا، اگرہم اسی طرح رہےتو 500سال بعدبھی حالت نہیں بدلےگی، لگژری آئٹمزکی درآمدپرپابندی لگادی ہے،امپورٹڈاشیاپرپابندی لگانےکامقصدروپےکومستحکم کرناہے، اگرمل کرمحنت کریں گےتو 5سے 10سال میں ملکی تقدیربدل جائےگی، دن رات محنت کریں گے توملک ترقی کرےگا، پاکستان آئی ٹی کی ایکسپورٹ 15ارب ڈالرکرسکتاہے، تمام صوبوں میں آئی ٹی ٹاوربننےچاہئیں.