آخر ریلوے ٹریک پر پتھر کیوں رکھے جاتے ہیں؟

آخر ریلوے ٹریک پر پتھر کیوں رکھے جاتے ہیں؟
ہمارے ملک میں روزانہ لاکھوں لوگ ٹرین سے سفر کرتے ہیں۔ آپ نے بھی کسی نہ کسی وقت ٹرین میں سفر کیا ہوگا. سفر کے دوران آپ نے دیکھا ہوگا کہ ریلوے ٹریک کے نیچے اور اس کے ارد گرد چھوٹے چھوٹے پتھر رکھے گئے ہیں۔ کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ یہ پتھر ریلوے ٹریک پر کیوں رکھے جاتے ہیں؟ ریلوے ٹریک پر ان پتھروں کا کیا فائدہ؟ اگر آپ نہیں جانتے تو بتاتے چلیں کہ اس کے پیچھے ایک گہری سائنس ہے۔ تاہم اس کے بارے میں بہت کم لوگ جانتے ہیں۔ اگر آپ ان پتھروں کے پیچھے کی سائنس کو سمجھنا چاہتے ہیں تو اس کے لیے آپ کو پہلے پٹڑی کی ساخت کو سمجھنا ہوگا۔ زیادہ تر لوگوں کا خیال ہے کہ پٹڑی براہ راست زمین پر بچھائی جاتی ہے اور اس پر پتھر پھینکے جاتے ہیں، لیکن ایسا نہیں ہے۔ ٹریک جتنا سادہ لگتا ہے، اتنا عام نہیں ہے۔ اگر آپ اسے قریب سے دیکھیں تو آپ کو معلوم ہوگا کہ اسے کئی تہوں کے ساتھ تیار کیا گیا ہے۔ ٹریک کی تیاری کے دوران اس کے نیچے لمبی پلیٹیں بچھائی جاتی ہیں جنہیں عموماً سلیپر کہا جاتا ہے۔ ان کے نیچے چھوٹے چھوٹے پتھر ہوتے ہیں جنہیں عام زبان میں بلاسٹر یا بیلسٹ کہتے ہیں۔ بلاسٹر کے نیچے مٹی کی دو تہیں ہوتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ زمین سے تھوڑی اونچائی پر ریلوے ٹریک نظر آتا ہے اور جب ٹرین پٹری پر چلتی ہے تو یہ پتھر، سلیپر اور بلاسٹرز ٹرین کا وزن سنبھالنے کا کام کرتے ہیں۔ اب سمجھ آئی کہ پٹڑی پر نظر آنے والے ان پتھروں کا اصل کام کیا ہے۔ جب ٹرین پٹڑی پر چلتی ہے تو اس میں ایک قسم کی وائبریشن پیدا ہوتی ہے۔ یہ پتھر ٹریک کو پھیلنے سے روکنے کا کام کرتے ہیں۔ اگر یہ پتھر گول ہوں گے تو یہ وائبریشن کو نہیں روک پائیں گے اور ایسی صورت میں پٹڑی پھیل جائے گی۔ اس لئے ٹریک پر تیز دھار پتھر رکھے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ ان پتھروں کی ایک خوبی بھی ہے۔ پٹڑیوں پر پڑے ان پتھروں کی وجہ سے ٹریک پر کوئی پودا نہیں اُگ سکتا جس کی وجہ سے یہ ٹرین کی راہ میں رکاوٹ بھی نہیں بنتے۔ ان پتھروں کی وجہ سے ریلوے ٹریک بھی اونچا رہتا ہے اس لیے جب بھی بارش کے موسم میں پانی بھرتا ہے تو ٹریک نہیں ڈوبتا اور آپ کا سفر مسلسل جاری رہتا ہے۔
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔