تفصیلات کے مطابق رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صدر پاکستان تحریک انصاف لاہور نے پاکستان کے شہریوں کے نام ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ تمام انتظامات مکمل ہیں۔کاہنہ گراؤنڈ میں آڈیو سسٹم سے لے کر نشستوں کے انتظام تک ہرکام مکمل ہوچکا ۔
شیخ امتیاز احمد صدر پاکستان تحریک انصاف لاہور نے مزید کہا کہ آئین کی بحالی کے لئے اپنی اور اپنے بچوں کی آزادی کے لئے شہریوں سے اپیل ہے کہ دیوانہ وار نکلیں اور جلسہ گاہ پہنچیں۔
ویب ڈیسک: پی ٹی آئی کا لاہور کے نواحی علاقہ کاہنہ میں جلسہ ختم ہونے کے وقت تک پی ٹی آئی کے بہت سے صف اول کے رہنما جلسہ گاہ تک ہی نہیں پہنچے، جب پولیس نے جلسہ کا وقت ختم ہونے پر سٹیج خالی کروایا تو بیرسٹر گوہر اور فیصل جاوید دونوں خاموشی سے سٹیج سے نیچے اتر کر اپنی گاڑیوں کی طرف چلے گئے۔
تفصیلات کےمطابق آج لاہور کے علاقہ کاہنہ میں ہونے والے پی ٹی آئی کے جلسہ میں چئیرمین بیرسٹر گوہر اور فیصل جاوید شامل تھے، جلسے کا وقت دوپہر 3 بجےسے لے کر شام 6 بجے تک دیا گیا تھا، 6 بجتے ہی پولیس نے سٹیج اور پنڈال کو بجلی فراہم کرنے والے جنریٹر بند کر دیئے، فیصل جاوید کا میڈیا کے نمائندوں سے سامنا ہوا تو میڈیا کے نمائندوں نے ان سے جلسہ میں عوام کی بہت تھوڑی تعداد اور بہت سے لیڈروں کے شرکت نہ کرنے کے متعلق سوالات پوچھے تاہم فیصل جاوید یہ کہتے ہوئے وہاں سے چلے گئے کہ آج لواہور کے جلسہ کے متعلق کوئی بات نہیں کروں گا۔
آج شام چھ بجے تک پی ٹی آئی کے بہت سے اہم رہنما ا سٹیج تو دور جلسہ گاہ ہی نہ پہنچ سکے ،اسد قیصر ، عمر ایوب اور علی امین گنڈا پور تاحال راستے میں ہی تھے کہ جلسے کا دیا وقت ختم ہوگیا، شیرافضل مروت کو کورونا ہے جس کی وجہ سے لاہور نہ آسکے اور عمر ایوب کی طبیعت خراب ہوگئی۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز لاہور کی انتظامیہ نے پی ٹی آئی کو 43 شرائط کی بنیاد پر شام 3 سے 6 بجے تک جلسے کی اجازت دی تھی ۔
ویب ڈیسک: لاہور میں پی ٹی آئی کا جلسہ حکومتی دعوؤں کے برعکس لاہور کی مختلف شاہراہیں بند ہونے سے شہری اذیت میں مبتلا ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق لاہور میں ہونے والے جلسے سے قبل حکومت کی جانب سے بارہاں کہا گیا کہ کسی بھی سڑک یا شاہراہ کو بند نہیں کیا جائے گا لیکن سگیاں پل، شاہدرہ اور ٹھوکر نیاز بیگ بھی ٹریفک کے لیے پچھلے کئی گھنٹے سے بند ہے۔ جس کے سبب لاہور میں داخل ہونے والے اور باہر جانے والے مسافر خوار ہو گئے ہیں۔
شاہراہیں بند ہونے کے سبب ایمبولینس بھی راستے میں پھنس گئی ہیں، کسی بھی ایمبولینس کو لاہور میں داخلہ کی انٹری نہیں مل رہی ہے۔
فیروز والا کالاشاہ کاکو موٹروے انٹرچینج بند
فیروزوالا کالاشاہ کاکو موٹروے انٹرچینج بند دیکھ کر پی ٹی آئی کارکنان مشتعل ہوگئے اور انہوں ںے پولیس پر دھاوا بول دیا، متعدد گاڑیوں کے شیشے توڑ دیے۔ کارکنوں نے دونوں طرف سے راستوں کو بند کرکے نعرے بازی کی۔
ویب ڈیسک: ڈی سی لاہور سید موسیٰ رضا این او سی کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانون کے مطابق کاروائی کا حکم دیدیا ۔
تفصیلات کے مطابق ڈی سی لاہور سید موسیٰ رضا نے کہا ہے کہ جلسہ منتظمین جلسہ کے اختتامی اوقات کار پر عمل کرے. جلسہ ختم کرنے کا وقت چھ بجے تک ہے. جلسہ کو ختم کرنے کے اوقات پر فوری عمل کیا جائے.
ڈی سی لاہور نے حکم دیا کہ این او سی کی خلاف ورزی کرنے پر قانون کے مطابق کاروائی کی جائے گی.
واضح رہے کہ ضلعی انتظامیہ لاہور نے پی ٹی آئی کو 3 سے 6 بجے تک جلسے کی مشروط اجازت دی تھی۔
ویب ڈیسک: پی ٹی آئی کے کاہنہ جلسے سے 9 مئی کے 12 اشتہاری ملزمان گرفتار،ملزمان کو جدید ٹیکنالوجی،سیف سٹی کیمروں اور ہیومن انٹیلیجنس کی مدد سے گرفتار کیاُگیا۔
پولیس ذرائع کا کہناتھا کہ گزشتہ روز پولیس کو نو مئی کے مقدمات میں مطلوب اشتہاری ملزمان کی گرفتاری کا ٹاسک دیاُ گیا تھا،صوبائی دارلحکومت لاہور سمیت پنجاب کے مختلف علاقوں میں نو مئی کے اشتہاری ملزمان کیخلاف کریک ڈاون جاری ہے، جلسہ گاہ میں 9 مئی کے مطلوب اشتہاری ملزمان کی آمد پر پاپندی عائد کی گئی تھی۔
دوسری جانب تحریک انصاف کے جلسہ کے باعث فیروزپور روڈ ،شنگھائی پل ، چونگی امرسدھو ، جنرل ہسپتال پر ٹریفک جام ہے،قصور کی جانب جانے والا راستہ مکمل طور پر چوک ہوگیا ،ٹریفک دباؤ کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
ویب ڈیسک: پنجاب اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے پارلیمانی لیڈر حافظ فرحت عباس نے پی ٹی آئی کے پاور شو میں حکومت پر کڑی تنقید کی، کہا کہ مریم نواز نے ہمیں جلسہ کیلئے نواز شریف کا حلقہ نہیں دیا، ڈگی والے کا حلقہ دیا جسے ہم نےبھر کہ دکھا دیا ہے۔
پارلیمانی لیڈر حافظ فرحت عباس نے کہا کہ وہ اہلیان لاہور کو مبارکباد دیتے ہیں آپ نے پنڈال بھر دیا ہے، فارم 47 کی حکومت کو بھگا دیا ہے، جلسہ گاہ کے لئے مینارپاکستان کی جگہ لینے گئے تھے تو ٹک ٹاکر وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا نہیں مینار پاکستان کے سامنے میرے ابا کا حلقہ ہے جہاں سے وہ ڈاکٹریاسمین راشد سے ہار تھے یہاں بڑی عزتی ہوگی اس لئے مینار پاکستان جگہ نہیں دینی اس لئے ڈگی والے وزیراعظم کا حلقہ دینا ہے اور آج ہم نے اس کو بھی بھر کے دکھا دیا ہے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ یہ لوگ عمران خان سے اس لئے جلتے ہیں کیونکہ وہ آئین کی حکمرانی کی بات کرتا ہے، انصاف کی بالادستی کی بات کرتا ہے، وہ خلفائے راشدین کی بات کرتا ہے وہ نظام اس ملک کی اشرفیہ کو قبول نہیں ہے،رات کو این او سی ملا اس کے باجود رستے بند کردیے۔
ویب ڈیسک:(محمدساجد) پاکستان تحریک انصاف کی رہنما عالیہ حمزہ نے لاہور میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا بہت جلد ہمارا رخ اڈیالہ کی طرف ہوگا کیوں ہم نے اپنے لیڈر کو رہا کرا کے دم لینا ہے۔
لاہور میں میں جہاں پی ٹی آئی کاجھنڈا اٹھانا منع تھا آج یہ جلسہ گاہ بھرچکا ہے، 8 فروری کو عوام نے تحت لاہور کر لرزیا تھا آج بھی ایسا ہی ہے، اڈیالہ میں بیٹھا قیدی نمبر804 جیت چکا ہے، ملک کے طوقت ور حلقوں کا ایک ہی پیغام ہے جس کو قید کیا ہوا ہے ریاست، قانون،آئین اور عوام بھی وہی ہے، عوام اس کی کال پر آتی ہے
حکومت نے کہا جلسہ گاہ نہیں دی جائے گی، عوام نہیں آئے گی مگر سب کچھ ہم نے کر کے دکھایا، حکومت نے کہا تھا 15 دن میں جلسہ کرکے دکھائیں تو آج لاہور نے ثابت کردیا کہ وہ کپتان کے ساتھ ہیں، این اے 118،لاہور اور ملک کی عوام کو پیغام دینا چاہتی ہوں کہ حقیقی آزادی تحریک شروع ہوچکی ہے، بہت جلد ہمارا رخ اڈیالہ کی طرف ہوگا کیوں ہم نے اپنے لیڈر کو رہا کرا کے دم لینا ہے۔
عالیہ حمزہ نے کہا کہ ابھی بھی دو قافلے راستے میں ہیں، عوامی سمندر امڈ آیا ہے، بارات ابھی پیچھے آرہی ہے، طاقت ور حلقوں کو ایک پیغام دوں گی کہ بارات لمبی ہے کھانا کم پڑجائے گا انتظام کرلیں۔
ویب ڈیسک:(محمدساجد)لاہور جلسہ میں عوام سے خطاب کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے وکیل نعیم حیدر پنجوتھہ نے بانی پی ٹی آئی کی اڈیالہ جیل میں حالت کے بارے میں بتایا۔
تفصیلات کے مطابق وکیل نعیم حیدر پنجوتھہ بتایا کہ اٹک جیل میں جب عمران خان سے ملاقات ہوئی انہیں 5 اگست کو اغوا کیا گیا، جو کہ ساری دنیا نے دیکھا، انہیں ڈیتھ سیل میں رکھا ہوا ہے، 8 بائی 10 کا کمرہ ہے، سیل کے اندر کیڑے چھوڑے گئے جان بوجھ کر میٹھا وہاں پھینکا گیا، اڈیالہ جیل میں اس وقت سیاسی شخصیات سے ان کی ملاقات بند کردی گئی ہے، ملک کی سب سے بڑی سیاسی پارٹی کا سربراہ ، مسلم امہ کا ترجمان اور ملاقات کا بند کردینا اس حکومت کی فسطائیت نظر آتی ہے۔
نعیم حیدر پنجوتھہ کا کہناتھا کہ عمران خان کو 14 سال سزا دی گئی، 3 سال الگ، 10 سال الگ سزا سنائی گئی، عمران خان نے جج کو کھڑے ہوکر یہ کہا آپ سزائے موت دے دیں میں کسی صورت غلامی قبول نہیں کروں گا اور نہ اس قوم کو غلام بننے دوں گا، عمران خان نے پیغام دیا کہ حقیقی آزادی کے لئے آپ نے جلسہ گاہ پہنچنا ہے،اگلا لائحہ عمل علی امین بھائی آپ کے سامنے پیش کریں گے۔
آپ لوگ جس طرح یہاں پہنچے آپ نے حقیقی آزادی، عمران خان کی رہائی کی طرف قدم بڑھا دیا ہے، جب خان کال دے گا، لیڈرشپ کال دے گی آپ بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لئے سڑکوں پر نکلیں گے، بتائیں گے ٹک ٹاکر کو، بتائیں گے خواجہ آصف کو،علی امین گنڈا پور آرہا ہے، عوام یہاں پہنچے، تمہارا باپ بھی نہیں روکاسکا۔
ویب ڈیسک: ضلعی انتظامیہ نے مقررہ وقت ختم ہونے پر تحریک انصاف کے جلسہ گاہ کی بجلی منقطع کردی جبکہ پولیس نے پنڈال میں داخل ہوکر اسٹیج کو خالی کرایا جبکہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا قافلے کے ہمراہ رکاوٹیں عبور کر کے جلسہ گاہ پہنچے اور مختصر خطاب بھی کیا۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور لاہور جلسے میں مختصر خطاب کرنے کے بعد رنگ روڈ سے ہی واپس روانہ ہوگئے۔وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے عمر ایوب اور کارکنوں کے ہمراہ جلسہ گاہ کی طرف پیدل مارچ کیا، اُن کا قافلہ اندھیرے میں جلسہ گاہ پہنچا، جہاں کارکنوں نے نعرے بازی کی۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے خطاب میں کہا کہ راستے بند ہونے کے باوجود جلسہ گاہ پہنچا ہوں، آمد کا مقصد یہاں خطاب کرنے کے ساتھ لاہوریوں سے ملنا تھا۔
علی امین گنڈا پور نےمختصر تقریر کرتے ہوئے کہا کہ میں آگیا ہوں،میری حاضری قبول کی جائے، ساری رکاوٹیں توڑ کر آپ تک پہنچا ہوں، آپ خوش ہیں؟جلد عمران خان کو رہا کرواؤں گا،اب آپ سے اجازت چاہتا ہوں۔
قبل ازیں ڈپٹی کمشنر لاہور سید موسی رضا نے کہا کہ منتظمین جلسہ کے اختتامی اوقات کار پر عمل کرے، جلسہ ختم کرنے کا وقت چھ بجے تک ہے لہذا اسے ختم کر کے اوقات پر عمل کیا جائے۔
ڈپٹی کمشنر نے واضح کیا کہ این او سی کی خلاف ورزی کرنے پر قانون کے مطابق کاروائی کے جائے گی۔ مقررہ وقت تک پاکستان تحریک انصاف کی قیادت بھی جلسہ گاہ نہیں پہنچی تھی جبکہ ضلعی انتظامیہ نے دوپہر دو بجے سے شام 6 بجے تک جلسے کی اجازت دی تھی۔
ذرائع کے مطابق انتظامیہ کے حکم پر پولیس لاہور کے داخلی اور خارجی راستوں پر تعینات ہے جبکہ انتظامیہ نے فوری طور پر جلسہ گاہ خالی کرانے کا حکم دیا ہے۔ پولیس کی جانب سے لاہور نیو راوی پل مکمل طور پر بند کردیا گیا۔
ذرائع کے مطابق انتظامیہ نے پولیس کو ایس او پیز کی خلاف ورزی پر مقدمات درج کرنے کی ہدایت کی جبکہ انتظامیہ کی ہدایت پر پولیس جلسہ گاہ میں داخل ہوئی تو پنڈال سے لوگ خود جانا شروع ہوگئے۔
اُدھر فیروز والہ کے مقام پر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا رکاوٹیں دیکھ کر مشتعل ہوئے اور انہوں نے اپنی گاڑی سے اتر کر اسلحے سے ٹرک کے شیشے توڑے اور پھر گاڑیوں کو پیچھے کر کے قافلے کا راستہ بنایا۔
انتظامیہ نے فیروز والہ کے قریب سڑک کو کنٹرینر لگا کر بند کیا ہوا تھا۔ وزیراعلیٰ کے ہمراہ آنے والے قافلے نے ٹرکوں کو راستے سے ہٹانے میں مدد کی جس کے بعد قافلہ موٹروے کی طرف روانہ ہوگیا۔
ذرائع کے مطابق علی امین گنڈا پور 6 سے 7 ہزار افراد کے قافلے کے ہمراہ جلسہ گاہ پہنچے، اُن کے ہمراہ 500 سے زائد گاڑیاں، 50 سے زائد بسیں، کوسٹرز اور ویگو ڈالے جبکہ ریسکیو کی 6 گاڑیاں بھی موجود تھیں۔
اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف کا لاہور جلسہ،تحریک انصاف کے کارکنان کی جانب سے ایس او پیز کی خلاف ورزی جاری ہے جبکہ انتظامیہ کے ساتھ معاہدے کے باوجود مخالف جماعت کے خلاف نعرے بازی جاری ہے اور کارکنان پنجاب حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کر رہے ہیں۔
پی ٹی آئی رہنماؤں کی جلسہ گاہ آمد
سلمان اکرم راجہ سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی جلسہ گاہ پہنچے،ایم این اے جمشید دستی جلسہ گاہ پہنچ گئے اور بانی پی ٹی آئی عمران خان کی تینوں بہنیں اور شاہ محمود کی اہلیہ جلسہ گاہ پہنچے گئیں ہیں جبکہ فیصل جاوید بھی پنڈال پہنچ گئے تھے۔
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کی کال پر صدر جنوبی پنجاب عون عباس بپی اور زرتاج گل وزیر کی قیادت میں جنوبی پنجاب کا قافلہ لاہور جلسہ گاہ میں داخل ہوگیا۔
حماد اظہر کے والد میاں اظہرصدیق کی زیرقیادت پی ٹی آئی کے سینکڑوں افراد پر مشتمل قافلہ جلسہ گاہ پہنچ گیا۔
پرویز الٰہی کی اہلیہ محترمہ قیصرہ الہی کی قیادت میں قافلہ لاہور جلسہ گاہ کی جانب رواں دواں ہے جس کی ویڈیو منظرعام پر آگئی ہے۔
چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹرگوہر کی قیادت میں قافلہ پہنچا
چیئرمین تحریک انصاف کی قیادت میں پی ٹی آئی کارواں لاہور جلسہ گاہ پہنچ گیا تھا،بیرسٹر گوہر،عامر مغل اور شعیب شاہین روات سے لاہور روانہ ہوئے۔
پی ٹی آئی رہنماؤں نے پیغام دیتے ہوئے کہا ہے کہ موٹروے سے راستے بند ہیں جی ٹی روڈ سے لاہور آئیں۔ عامر مغل نے کہا کہ پیغام دینا ہے کہ قوم بانی تحریک انصاف کیساتھ کھڑی ہے۔
کرسیاں،جھنڈے بیجز اور کھانے پینے کے سٹالز بھی لگ گئے
جلسہ گاہ جلسے کی تیاریاں جاری ہیں,کرسیاں لگانے کے ساتھ ساتھ جھنڈے بیجز اور کھانے پینے کے سٹالز بھی لگ گئے,جلسہ گاہ میں کارکنان کی آمد کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے جبکہ جلسہ گاہ میں ریسیو 1122 کے کرین بھی پہنچا دی گئی ہے۔
پی ٹی آئی جنوبی پنجاب کےصدرسینٹر عون عباس بپی اوراقلیتی ونگ کےصدر مہیندر پال سنگھ
پاکستان تحریک انصاف کے اقلیتی ونگ جنوبی پنجاب کا قافلہ جلسہ گاہ پہنچ گیا،پی ٹی آئی جنوبی پنجاب کے صدر سینٹر عون عباس بپی اور اقلیتی ونگ کے صدر مہیندر پال سنگھ قیادت کررہے ہیں،جلسہ گاہ میں پہنچنے پر عمران خان کے حق میں نعرے بازی کی گئی۔
عون بپی نے کہا کہ ملک مسائلستان بن چکا حکومت فارم 47 کی ہے،پی ٹی آئی ملک بچانے نکلی ہے عوام ساتھ دیں،خودمختار آذاد عدلیہ آئین اور جمہوریت کے تحفظ کے لیے ناگزیر ہے۔
اقلیتی نوجوانوں کے جلسہ گاہ کے باہر بھنگڑے ،جس کی ویڈیومنظرعام پر آگئی ہے۔
مہیندر پال سنگھ نے کہاکہ عمران خان قائد اعظم ثانی ہے،مستحکم پاکستان صرف پی ٹی آئی عمران خان بنا سکتے ہیں،عمران خان چاروں صوبوں کی اکائی اور ملک کا سب سے مقبول و محبوب لیڈر ہے۔ریاستی مشینری استعمال کرکے عوام کو جلسہ گاہ پہنچنے سے روکا جارہا ہے۔
مہیندر پال سنگھ نے مزید کہا کہ عمران خان کی مقبولیت نے فارم 47کی حکومت کے پاؤں اکھاڑ دیے،فوج ہماری ملک ہمارا عدلیہ ہماری عمران ہمارا۔نواز شہباز لندن ملک تمہارا۔
جلسہ گاہ کی جگہ پولیس کابھاری نفری تعینات
کاہنہ کاچھا جلسہ گاہ کو جانے والے راستے میں مختلف مقامات پر پولیس کی بھاری نفری موجود ہے جبکہ سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔جلسہ گاہ کے راستہ میں تحریک انصاف کے پارٹی پرچم والی ٹوپیاں اور مفلر فروخت کیلئے جگہ جگہ اسٹالز لگ گئے ہیں۔
کارکنان نے الزام عائد کیا ہے کہ پولیس ہماری لائٹیں، جنریٹرز، اسپیکر سب کچھ پکڑنا شروع کردیا ہے اور کارکنان کو جلسہ گاہ پہنچنے سے روکا جارہا ہے۔
پنجاب پولیس کی مزید نفری جلسہ گاہ پہنچ گئی،نفری میں اینٹی رائیڈ کے جوانوں سمیت خواتین اہلکار بھی شامل ہیں جبکہ پولیس جوانوں کو جلسہ گاہ کے ارد گرد تعینات کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔
تحریک انصاف کو کاہنہ مویشی منڈی میں جلسے کی اجازت،شرائط عائد
ضلعی انتظامیہ کی جانب سے تحریک انصاف کو کاہنہ مویشی منڈی میں جلسے کی مشروط اجازت دے دی گئی، ڈپٹی کمشنر نے جلسے کی اجازت کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ منتظمین اسٹیج، خواتین اور مردوں کے انکلوژر کی سکیورٹی یقینی بنائیں گے اور بھگدڑ روکنے اور مناسب پارکنگ کا انتظام پرائیویٹ سکیورٹی اور رضاکاروں کے ذریعے یقینی بنانا جلسہ منتظمین کی ذمہ داری ہو گی۔
شرائط میں کہا گیا ہے کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا 8 ستمبرکو اسلام آباد میں کی گئی تقریر پر معافی مانگیں گے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق شہر سے باہر سے آنے والے جتھے روزمرہ کے معمولات میں خلل نہیں ڈالیں گے اور جلسےکے دوران ریاست یا اداروں کے خلاف نعرے اور بیانات نہیں دیئے جائیں گے۔
شرائط میں کہا گیا ہے کہ کوئی اشتہاری مجرم جلسےمیں شرکت یا سٹیج پر نظر نہیں آئے گا بصورت دیگر اشتہاری مجرم کی گرفتاری میں تعاون جلسہ انتظامیہ کی ذمہ داری ہوگی اور ناکامی کی صورت میں انتظامیہ پر معاونت کا مقدمہ درج ہوگا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق جلسے میں کوئی افغان پرچم نہیں لہرایا جائے گا، جلسہ منتظمین فوکل پرسنز نامزد کریں گے، متعلقہ سپرنٹنڈنٹ پولیس اور ایس پی ٹریفک پولیس سےفوکل پرسن رابطہ کریں گے۔
شرائط میں شامل ہے کہ منتظمین ایس پی ماڈل ٹاؤن اور ایس پی سکیورٹی لاہور سے تعاون کریں گے، ٹریفک پولیس جلسے کے لیے تفصیلی ٹریفک پلان اور ایڈوائزری جاری کرےگی۔
نوٹیفکیشن کے مطابق منتظمین ضلعی پولیس کےساتھ لاہور رنگ روڈ اور کاہنہ میں خاردار تار نصب کریں گے اور جلسہ گاہ کے گردبیرونی دیوار پر خاردار تار اور قنات نصب کریں گے۔
شرائط میں شامل ہے کہ کسی کو بھی زبردستی اپنا کاروبار بند کرنے پر مجبور نہیں کیا جائے گا، کسی کو بھی ڈنڈے لے کر جلسے کے مقام پر داخل ہونے کی اجازت نہیں ہوگی، اسلحے کی نمائش سختی سے منع ہوگی اور آتش بازی کا استعمال نہیں کیا جائے گا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق اشتعال انگیزیا گستاخانہ نعرے لگانے کی اجازت نہیں ہوگی،کسی بھی سیاسی یا مذہبی جماعت یا کسی ملک سے تعلق رکھنے والے فرد کا پتلا یا جھنڈا جلانے کی اجازت نہیں ہوگی۔
ضلعی انتظامیہ کے نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ جلسے کے احاطے اور اردگرد کا سکیورٹی انتظام منتظمین کی ذمہ داری ہوگی، کسی بھی ناگہانی واقعے کی صورت میں منتظمین کو ذمہ دار ٹھہرایا جائے گا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق مجموعی سکیورٹی صورتحال اور مختلف ذرائع سے موصول ہونے والے خطرے کی اطلاعات کے پیش نظر، منتظمین کو دوبارہ خبردار کیا جاتا ہے کہ شرکا اور عوام کی حفاظت کے لیے جلسہ گاہ کے اندر اور باہر تمام ضروری احتیاطی تدابیر کریں۔
اجازت ملنے کے بعد جلسہ گاہ میں پی ٹی آئی کی جانب سے تیاریاں شروع کردی گئیں،سٹیج لگنے اور جلسے کا میدان سجانے کا عمل جاری ہے، کرسیاں، قناتیں اور سٹیج کا سامان جلسہ گاہ میں لگنا شروع ہو گیا، کارکنان نے بھی جلسہ گاہ کا رخ کر لیا، کارکنان پارٹی بینرز اور پوسٹرز اٹھائے جلسہ گاہ میں داخل ہونا شروع ہو گئے ہیں۔
ویب ڈیسک: پی ٹی آئی رہنما فیصل جاوید نے حکومت سے رکاوٹیں ہٹانے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے ہمارے راستے بند کیے ہیں،مجھے قریب سے آنے میں تین گھنٹے لگے۔
تفصیلات کے مطابق فیصل جاوید بھی پنڈال پہنچ گئے اور کہا کہ حکومت نے ہمارے راستے بند کیے ہیں،کہتے ہیں وقت پر جلسہ ختم کریں،ہم کیسے ختم کریں؟،لائٹس نہیں آنے دی گئیں۔
رہنما تحریک انصاف فیصل جاوید نے حکومت سے رکاوٹیں ہٹانے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اگر رکاوٹیں ہٹائیں گے تو ہم بھی وقت پر جلسہ ختم کریں گے۔
فیصل جاوید نے کہا کہ آپ ہمارے ساتھ تعاون کریں ہم آپ کے ساتھ تعاون کریں گے۔مجھے قریب سے آنے میں تین گھنٹے لگے ہیں۔
ویب ڈیسک: 9 مئی کے اشتہاریوں کی گرفتاریوں کیلئے پولیس نے شکنجہ تیارکرلیا۔کاہنہ میں تحریک انصاف کے جلسے میں اشتہاریوں کی گرفتاریوں کا ٹاسک پولیس کو مل گیا۔
تفصیلات کے مطابق پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کے جلسے کے اطراف میں فیس ڈیٹیکشن کیمرے نصب کر دیئے گئے،جلسے میں آنے والوں کی شناخت سے اشتہاریوں کی گرفتاری کی جائے گی،سیف سٹی اتھارٹی کے دفتر میں فیس ڈیٹیکیٹ کرنے والی ٹیمیں تعینات ہیں،جو اشتہاری یہاں موجود ہوا اسے فوری گرفتار کیا جائے گا۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ جو ضمانت پر ہیں اگر انہوں نے کوئی شرانگیزی دوبارہ کی تو انہیں گرفتار کیا جائے گا،جلسہ گاہ کے اطراف میں پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی،9 مئی کی کیسز کی انویسٹی گیشن ٹیموں کو بھی الرٹ کر دیا گیا ہے۔
ویب ڈیسک:تحریک انصاف کراچی کے رہنما خرم شیر زمان اور سعید آفریدی لاہور جلسہ میں پہنچ گئے اور ویڈیوشہریوں کیلئے پیغام جاری کردیا۔
تفصیلات کے مطابق خرم شیر زمان اور سعید آفریدی نے جلسہ گاہ سے ویڈیو جاری کرتے ہوئے پیغام دیا کہ لاہور جلسے کی جگہ تو چھوٹی ہے لیکن لاہور کی تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ ہوگا۔ہم جلسہ گاہ پہنچ گئے ہیں ۔یہاں پر تیاریاں چل رہی ہیں۔
خرم شیر زمان نے مزید کہا کہ لاہور کی ٹیم کو خراج تحسین پیش کروں گا ۔ مشکلات حالات اور کم وقت میں تیاریاں تیزی سے جاری ہیں۔
سعید آفریدی نے کہا کہ کارکنان جلد از جلد زیادہ سے زیادہ جلسہ گاہ پہنچیں،سب پہنچیں تاکہ حکومت کی ٹانگیں کانپیں۔
ویب ڈیسک: وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے خبردار کیا ہے کہ قانون کو ہاتھ میں لینے کی کسی کو اجازت نہیں ہو گی۔
تفصیلات کے مطابق پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا جلسے میں شریک 9 مئی کے اشتہاری ملزمان کے خلاف کارروائی کی جائے گی اور سیف سٹی کیمروں کے ذریعے ہر چیز کی مانیٹرنگ ہو رہی ہے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ قانون کو ہاتھ میں لینے کی کسی کو بھی اجازت نہیں دی جائے گی اور سب اپنی حدود میں رہیں۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ وزیراعلٰی خیبر پختونخوا نے تحریری طور پر معافی مانگنے کا وعدہ کیا تھا لیکن اگر وہ ایسا نہیں کر سکتے تو جلسے میں معافی مانگ لیں،وہ بھی قبول ہو گی،تمام راستے کھلے ہوئے ہیں اور اگر کہیں پر بھی راستہ بند ہے تو صوبائی حکومت ذمہ دار ہو گی۔
ان کا کہنا تھا کہ کوئی ایک سڑک لاہور کی بند نہیں ہوگی گنڈا پور نے بھی کہہ دیا وہ جلوس میں نہ آ سکیں گے۔کہیں ہر کنٹینر پر سڑک بند کی گئی تو جوابدہ ہوں گے کوئی سڑک بند ہے نہ بند ہوگی۔پی ٹی آئی کو قانون میں رہ کر جلسہ کرنے کی اجازت ہوگی۔جلسہ گاہ میں ابھی تک 10سے 15 لوگ موجود ہیں،جلسہ گاہ سے کچھ جانور بھی گزر رہے ہیں تو پتہ نہیں وہ فوٹیج جعلی ہے یا اصلی ہے۔
انہوں نے کہا جنہوں نے 9 مئی کیا تو اس سے کیا بعید کچھ بھی کر سکتے ہیں،ہماری رائے ہے پی ٹی آئی سیاسی جماعت نہیں فتنہ اور دہشت گردوں کی جماعت ہے۔ اس جماعت کا کام حالات خراب کرنا ہے،علی امین گنڈا پور لاہور آجائیں اتنا ہی احسان ہے وہ اس قابل نہیں کہ ان کی مریم نواز سے ملاقات کروائی جائے،بانی پی ٹی آئی عمران خان جلسہ سے باہر نہیں آ سکتے لیکن وہ 190ملین اور توشہ خانہ پر این آر او مانگنا چاہتے ہیں لیکن انہیں نہیں ملے گا۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ جلسہ جلوس سے کے پی کےعام آدمی کےمسائل بڑھیں گے اگر ڈبل ون ڈبل ٹو ادھر آئےگی تو پھر کون عوام کی خدمت کرے گا۔لاؤلشکر کو کے پی میں امن و امان بہتر کرنے پر استعمال ہونا چاہئیے،جتنے مرضی ڈنڈے لے آئیں سب سے اچھا ڈنڈا پنجاب پولیس کا ہے۔
عظمیٰ بخاری نے مزید کہا کہ آڈیو کالز قانون نافذ کرنے والے اداروں کے پاس موجود ہیں،حالات خراب کی کوشش کریں تو ایسا نہیں ہونے دیں گے ۔بانی پی ٹی آئی عمران خان پر پارلیمنٹ حملہ کیس کی سہولت نہ دی جاتی تو آج حوصلہ نہ ہوتا۔
ویب ڈیسک: پی ٹی آئی کا لاہور میں جلسہ،زیر حراست جیل میں قید ملزمان کو عدالتوں میں آج پیش نہیں کیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق جیل حکام نے سیشن جج لاہور اور ایڈمن ججز کو مراسلہ جاری کردیا۔
مراسلہ میں کہا گیا ہے کہ لاء ان آرڈر کی صورتحال کے باعث ملزمان کو جیلوں میں رکھا جائے گا،لاء ان آرڈر کے باعث پولیس اہلکاروں کی شہر میں ڈیوٹیاں لگی ہیں۔
بعد ازاں زیر حراست ملزمان کے کیسز کو بغیر کاروائی ملتوی کیا جانے لگا۔
ویب ڈیسک: حماداظہرنے کہا ہے کہ آج کا جلسہ بانی پی ٹی آئی عمران خان اور دیگر اسیران کی رہائی کے لئے ھو گا۔پی ٹی آئی کا جلسہ عدلیہ کی آزادی کے لئے ھو گا۔ شوکت بسراء بولے جعلی حکومت کی فسطائیٹ اور رکاوٹوں کے باوجود کارکنوں اور عوام کی جلسے میں بھرپور نمائندگی ھو گی،گرفتار کارکنوں کو فوری رہا جائے۔
تفصیلات کے مطابق قائم مقام صدر و جنرل سیکرٹری پی ٹی آئی پنجاب حماد اظہر نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ہدایت پر آج لاھور میں تاریخی جلسہ ھو گا۔زندہ دلان لاھور اور پنجاب کی عوام کی جلسے میں بھرپور شرکت ھو گی۔ آج کا جلسہ بانی پی ٹی آئی عمران خان اور دیگر اسیران کی رہائی کے لئے ھو گا۔پی ٹی آئی کا جلسہ عدلیہ کی آزادی کے لئے ھو گا۔
دوسری جانب سیکرٹری اطلاعات پی ٹی آئی پنجاب شوکت بسراء نے کہا ہے کہ جعلی حکومت کی فسطائیٹ اور رکاوٹوں کے باوجود کارکنوں اور عوام کی جلسے میں بھرپور نمائندگی ھو گی۔ پی ٹی آئی کی عوام میں مقبولیت سے عظمی بخاری سکتے میں ھیں۔ عظمی بخاری کو جلسے میں رکاوٹیں ڈالنے پر میڈیا نے آئینہ دکھا دیا۔
شوکت بسراء نے مزید کہا کہ لاھور سے پی ٹی آئی کے سینکڑوں کارکنوں کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ھیں۔گرفتار کارکنوں کو فوری رہا جائے۔
ویب ڈیسک:ٹیکنالوجی کے دور میں انٹرنیٹ کی سست روی معمول بن گیا، پی ٹی آئی کے جلسے سے قبل حکومت کی جانب سے انٹرنیٹ ایک بار پھر سلو کر دیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں موبائل انٹرنیٹ سروسز پھر سے متاثر ہو گئیں،جلسہ گاہ میں عوام ویڈیو،آڈیو،ڈاؤن لوڈ کرنے سے محروم ہیں،صحافیوں کو فوٹیجز بھیجنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔
اسلام آباد سمیت ملک کے اکثر علاقوں میں موبائل انٹرنیٹ سروسز متاثر ہونے کی شکایات موصول ہورہی ہیں،پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کی جانب سے تاحال کوئی مؤقف نہیں دیا گیا۔
گزشتہ رات سے مختلف علاقوں میں موبائل ڈیٹااپلوڈنگ اور ڈاؤنلوڈنگ شکایات ہیں اور ملک میں انٹرنیٹ سروسز کی سست روی گزشتہ 2 ماہ سے وقتا فوقتاً ہے جبکہ پی ٹی اے نے اس قبل انٹرنیٹ سروسز متاثر کا معاملہ میرین کیبل میں خرابی بتایا تھا۔
دوسری جانب پولیس کی بھاری نفری اینٹری پوائنٹ پر موجود ہے۔پولیس کی جانب سے کوئی چیک پوسٹ نہیں بنائی گئی۔خار دار تاریں رنگ روڈ کے فٹ پاتھ پر لگائی گئیں ہیں۔
ویب ڈیسک: پاکستان تحریک انصاف کے کاہنہ میں جلسہ کا معاملہ،پنجاب حکومت نے پی ٹی آئی کو جلسہ کرنے کےلئے فری ہینڈ دیدیا۔
تفصیلات کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعلی پنجاب مریم نواز نے انتظامیہ کو نئے احکامات جاری کر دئیے،تمام سڑکوں اور موٹر ویز اور رنگ روڈ کو مکمل طورپر کھلا رکھا جائے،سیاسی جماعت کو سیاسی جماعت کی طرح رویہ اپنانا پڑے گا،اگر قانون کو ہاتھ میں لیاگیا تو پھر قانون اپنا راستہ لے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مریم نواز نے کہا کہ عوام کی جان و مال کی حفاظت کرنا حکومت کی اولین ذمہ داری ہے،ہمیں پتہ ہے عوام کے جان و مال کی ذمہ داری کیسے نبھانی ہے۔
قبل ازیں اسلام آباد لاہور موٹروے مکمل طور پر بند کر دی گئی تھی۔لاہور،ملتان،فیصل آباد اور ائیر پورٹ جانے والے شہریوں کو مشکلات کا سامنے تھا۔موٹروے ٹول پلازہ پر گاڑیوں کی میلوں لمبی قطاریں لگ گئیں۔
یو ٹرن نہ ہونے کے باعث اسی روڈ سے گاڑیاں واپس موڑی جا رہی ہیں،کے پی کے سے آنے والے قافلوں کیلئے لاہور کے راستے مکمل طور پر بند ہیں۔
ویب ڈیسک: لاہورجلسے سے قبل پنجاب بھر میں پولیس نے پی ٹی آئی کارکنوں کے گھروں پر چھاپے مارے اور 5کارکنان کوگرفتارکرلیا۔
تفصیلات کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ پیرمحل کی تحصیل بھر سے پی ٹی آئی کے 5 کارکنان کو گرفتار کیا گیا ہے۔تھانہ اروتی پولیس نے 3کارکن جبکہ تھانہ صدر نے 2کارکن گرفتار کئے۔کارکنوں کو لاہور جلسے کے سلسلہ میں گرفتار کیا گیا ہے۔
پی ٹی آئی جلسے سے قبل پارٹی رہنماؤں کی پکڑ دھکڑ اور نظر بندیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ ڈپٹی کمشنر لاہور نے پی ٹی آئی سینٹرل پنجاب کے سنیئر نائب صدر اکمل خان باری سمیت دیگر چار رہنما وں کی نظر بندی کے احکامات جاری کردیے۔
جڑانوالہ
ذرائع کا کہنا ہے کہ جڑانوالہ میں تھانہ بچیانہ پولیس نے تحریک انصاف کے سرگرم کارکنان کیخلاف کارروائیاں کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے 5کارکنان کو گرفتار کر لیا،کارکنان کو مختلف مقامات سے گرفتار کیا گیا،گرفتار ہونے والوں میں عثمان ،محمد علی ،محمد سہیل ، عمران اور منیر احمد شامل ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز سے ہی پی ٹی آئی کارکنوں اور ان کے رہنماؤں کی گرفتاری کا سلسلہ جاری ہے۔ لاہور میں پی ٹی آئی کے جلسے کے پیش نظر انتظامیہ نے اقدامات شروع کردیے تھے۔ پنجاب پولیس نے 9 مئی کے مفرور 37 سو افراد کو لاہور جلسے کے موقع پر گرفتار کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
لاہور میں آج ہونے والے جلسے کی تیاریاں عروج پر ہیں جبکہ ملک بھر سے چھوٹے بڑے قافلے لاپور کی طرف گامزن ہیں۔ اب اطلاع آئی ہے کہ ڈپٹی کمشنرنے نظربندی کے حوالے سے نوٹی فکیشن جاری کردیے ہیں۔
نوٹیفکیشن کے مطابق پی ٹی آئی رہنما اکمل خان باری سمیت چار رہنماؤں کو 30 دن کےلیے کوٹ لکھپت جیل میں نظربند کردیا گیا۔ نظربندی کے احکامات 3ایم پی او کے تحت جاری کیےگئے ۔
پولیس نے پی ٹی آئی کے کارکنوں کو جلسے میں شرکت روکنے کے لیے رات گئے پی ٹی آئی کا سر گرم کارکن گرفتار کر لیا۔گرفتار کارکن کی شناخت رانا زکی کے نام سے ہوئی ہے۔
اس سے قبل گزشتہ روز لاہور گلبرک میں پولیس نے پی ٹی آئی کی کارنر میٹنگ پر دھاوا بول دیا تھا پولیس اور پی ٹی آئی کارکنان میں تصادم بھی ہوا۔ پی ٹی آئی کارکنان نے پتھراؤ کیا تو پولیس نے بھی ہوائی فائرنگ کی۔
جس کے بعد پولیس نے پی ٹی آئی کے 20 سے زائد کارکنان کو حراست میں لے لیا، کارکنوں کو پریزن وین میں ڈال کرتھانے منتقل کردیا گیا۔
ساتھی کارکنان کی گرفتاری کے بعد مشتعل مظاہرین نے منی مارکیٹ سڑک بلاک کرکے ٹائر کو آگ لگا دی۔ جس سےشہریوں کو آمدرفت میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
وہاڑی میں بھی آئی ایس ایف ضلعی صدررانا محسن منہاس سمیت 4 افراد گرفتار کر کے 30 دن کے لئے ڈسٹرکٹ جیل منتقل کر دیا گیا تھا۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ وہاڑی میں موجود دیگر پی ٹی آئی رہنماؤں کے گھروں پر بھی چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
ویب ڈیسک: پاکستان تحریک انصاف کا لاہورمیں آج پاورشو،جلسے میں جانے سے پہلے وزیراعلی خیبر پختونخواہ علی امین گنڈاپورنےصوابی میں کارکنان سے خطاب کیااور قافلہ لاہورجلسے کی جانب رواں دواں۔جبکہ قافلوں میں تحریک انصاف کے ڈنڈا بردار کارکن بھی شامل ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے لاہور جلسے میں شرکت کے لیے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا خصوصی کنٹینر تیار کرکے پشاور موٹر وے ٹول پلازہ پہنچایا گیا۔ اسی طرح دیگر پارٹی قائدین کے لیے مزید 2 کنٹینرز موٹر وے ٹول پلازہ پہنچائے گئے۔
وزیر اعلی خیبرپختومخوا علی امین گنڈاپور پشاور ٹول پلازہ سے صوابی کیلئے روانہ ہوگئے جبکہ ٹول پلازہ پر پی ٹی آئی کارکنان کی جانب سے پرجوش استقبال کیا گیا۔صوبائی وزیر اعلی تعلیم مینا خان آفریدی سمیت دیگر وزرا اور ایم پی ایز بھی وزیر اعلی کے ساتھ ریلی میں شریک ہوئے۔
پارٹی ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کا قافلہ تقریباً گیارہ بجے پشاور سے صوابی کے لیے روانہ ہوا، جس میں جنوبی اضلاع اور پشاور سٹی کے قائدین و کارکن شامل ہوئے۔ صوابی سے وزیراعلیٰ علی امین کی قیادت میں خیبرپختونخوا کے قافلے لاہور کے لیے روانہ ہوئے۔ کنٹینرز میں پارٹی ترانوں کے لیے ڈی جے میوزک کا انتظام بھی کیا گیا ہے۔
قبل ازیں پی ٹی آئی کی جانب سے لاہور جلسے میں شرکت کے لیے کارکنوں کےلیے صوابی انٹرچینج پر استقبالیہ کیمپ لگایا گیا، جہاں صوبے سے آنے والے قافلے جمع ہوئے۔ اس سلسلے میں پی ٹی آئی جلسے کےلیے خیبرپختونخوا کے سرکاری وسائل کا بےدریغ استعمال کیا جا رہا ہے۔ مختلف اضلاع سے سرکاری مشینری استقبالیہ کیمپ پہنچائی گئی جب کہ کرینیں، ایمبولینسیں، فائر بریگیڈ اور دیگر گاڑیاں بھی پہنچائی گئیں۔
دوسری جانب لاہور جلسے میں شرکت کے لیے تحریک انصاف کے ڈنڈا بردار کارکن بھی تیار ہوئے، جنہوں نے جلسے کی راہ میں آنے والی رکاوٹوں کا مقابلہ کرنے کے لیے ڈنڈے اٹھا رکھے ہیں۔ ڈنڈے اٹھائے کارکنوں کی تصاویر وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے واٹس ایپ گروپ میں شیئر کی ہیں۔
رکن صوبائی اسمبلی فضل الٰہی نے کہا ہے کہ ہم ہر حال میں آج تخت لاہور پہنچ کر رہیں گے۔ کوئی ہمارا راستہ نہیں روک سکتا۔ دلہا لاہور آ رہا ہے، سب تیار رہیں۔
کرک
لاہور جلسے کے لیے کرک سے پی ٹی آئی کے دو قافلے روانہ ہوئے،پارٹی میں اختلافات کی وجہ سے قافلے الگ الگ روانہ ہوئے،ایک قافلہ صوبائی وزیر محمد سجاد برکوال کی قیادت میں تخت نصرتی سے روانہ ہوا،دوسرا قافلہ ایم پی اے خورشید خٹک کے حجرے سے آدھے گھنٹے بعد روانہ ہوا جبکہ کرک سے منتخب ایم این اے شاہد خٹک نے قافلوں میں اختلافات کی وجہ سے شرکت نہیں کی۔قافلے براستہ پشاور جلسہ میں شرکت کریں گے۔
ویب ڈیسک: تحریک انصاف کو آج لاہور میں جلسے کی اجازت دی گئی ہے تاہم پنجاب حکومت اور پولیس نے بھی جلسہ کے حوالے سے حکمت عملی اختیار کی ہے جس کے تحت رات گئے راولپنڈی پولیس کو خصوصی ٹاسک سونپ دیے گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ افسران سے کہا گیا ہے کہ شہر ،کینٹ یا دیہی علاقے سے ریلی کی صورت میں جلسے میں شرکت کے لیے جانے کی اجازت نہیں ہوگی تاہم انفرادی طور پر جانے والوں کونہیں روکا جائے گا۔
اسی طرح رات گئے پولیس نے الرٹ ظاہر کرنے کے لیے ضلع بھر میں تحریک انصاف کے سرکردہ رہنماؤں و کارکنوں کے گھروں پر ڈور ناکنگ بھی شروع کردی ڈور ناکنگ مہم میں پولیس تھانوں کی سطح پر تحریک انصاف کے سرکردہ رہنماؤں و کارکنوں کے گھروں پر جاکر ان کے متعلق دریافت کر رہی ہے تاہم اکثر رہنما و کارکن پہلے ہی انڈر گراؤنڈ ہونے میں کامیاب ہوگئے۔
پولیس آفیسر کا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہنا تھا کہ اعلٰی سطح سے ہدایات ہیں کہ ریلی و جلوس کی شکل میں جلسے میں جانے کے لیے موبلائزیشن نہیں ہونے دینی جس کے لیے ہفتے کی صبع سے شہر کی اہم شاہراہوں و داخلی و خارجی راستوں پر پولیس کی خصوصی پکٹیں بھی لگائی جائیں گیں۔
ویب ڈیسک: انسداد دہشتگردی عدالت اسلام آباد نے پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ میں وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور سمیت دیگر پی ٹی آئی رہنماؤں کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے جبکہ عمر تنویر بٹ کو اشتہاری قرار دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق جج طاہر عباس سپرا نے پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف جوڈیشل کمپلیکس حملہ اور توڑ پھوڑ پر تھانہ آئی نائن میں درج دہشت گردی کے مقدمے میں علی امین گنڈاپور کی درخواست ضمانت قبل از گرفتاری پر سماعت کی۔
ظہور الحسن کی جانب سے علی امین گنڈاپور کی حاضری معافی کی درخواست عدالت میں جمع کروائی گئی۔
پراسیکیوٹر نے کہاکہ ملزم کا کنڈکٹ دیکھ لے مسلسل خلاف ورزی ہو رہی ہے۔
جج طاہر عباس سپرا نے ریمارکس دیئے کہ پچھلی مرتبہ 4 کو حاضری معافی کی درخواست دی اور 8 کو جلسے میں طبعیت ٹھیک تھی۔
وکیل ظہور الحسن نے کہا کہ آج حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کریں، یقین دہانی کرواتا ہوں علی امین حاضر ہوں گے۔
عدالت نے علی امین گنڈاپور کو 10 بجے عدالت پیش ہونے کا حکم دے دیا ۔
وقفے کے بعد کیس کی سماعت دوبارہ شروع ہوئی تو عدالت نے عدم پیروی پر علی امین گنڈاپور کی درخواست ضمانت قبل از گرفتاری خارج کر دی۔
عدالت نے وزیراعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور، واثق قیوم عباسی، راجہ راشد حفیظ اور عامر محمود کیانی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے جبکہ عمر تنویر بٹ کو مسلسل غیر حاضری پر اشتہاری قرار دے دیا۔
عدالت نے فیصل جاوید کی حاضری معافی کی درخواست منظور کرکے کیس کی سماعت3 اکتوبر تک ملتوی کردی۔
ویب ڈیسک: مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ جعلی حکومت پکڑ دھکڑ کے بہانے نہ بنائے ، پی ٹی آئی ڈرنے والی جماعت نہیں۔راج کماری اگر وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی پنجاب میں رکنے کی کوشش کر رہی ہے تو ان کا داخلہ بھی روکا جا سکتا ہے۔ وزیر اعلیٰ کا حق ہے کہ وہ کسی بھی صوبے میں داخل ہو،راج کماری سے میری مؤدبانہ درخواست ہے کہ وہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سے خوف نہ کھائے،کرپشن اور نااہلی کی نیند سے جاگنے کی ضرورت ہے۔
تفصیلات کے مطابق لاہور جلسے کے حوالے سے اپنے ایک بیان میں رہنما تحریک انصاف بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ راج کماری مریم نواز اپنے بلڈ پریشر پر قابو رکھیں،ڈاکٹروں کی ٹیم کو ہر وقت ان کے پاس ہونا چاہئے تاکہ ان کی بگڑتی ہوئی حالت پر نظر رکھ سکے،پنجاب میں عوام کا سمندر دیکھ کر شریف خاندان کے اوسان خطا ہے،پنجاب انتظامیہ بدحواسی کا شکار ہو چکی ہے۔
بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ بڑی مضحکہ خیز بات ہے کہ گریڈ 18 کا ایک افسر ( ڈپٹی کمشنر) وزیر اعلیٰ سے معافی مانگنے کی شرط رکھ رہا ہے،پنجاب حکومت نے افسر شاہی کو سر پر چڑھا رکھا ہے،پنجاب انتظامیہ نے خود ہی ایس او پیز کی دھجیاں اڑانا شروع کی،جلسے کی اجازت کے باوجود کارکنان کی پکڑ دھکڑ اور راستے بند کرنا شرمناک اقدام ہے۔
انہوں نے کہا کہ پولیس نے رات کو جلسہ گاہ سے ساؤنڈ سسٹم اور کرسیاں اٹھا کر تھانہ کاہنہ میں رکھے ہیں،پنجاب میں ہرطرح سے کارکنان کو تنگ کیا جا رہا ہے،جلسہ ناکام بنانے کے لئے پنجاب حکومت سرگرم ہو چکی ہے،ایسی روایات ہمیشہ ڈالنے والوں کے گلے پڑ جاتی ہیں،راج کماری اگر وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی پنجاب میں رکنے کی کوشش کر رہی ہے تو ان کا داخلہ بھی روکا جا سکتا ہے۔
بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے مزید کہا کہ پاکستان صرف پنجاب نہیں، ہر شہری کو آئینی حقوق استعمال کرنے کی اجازت ہونی چاہئے, وزیر اعلیٰ کا حق ہے کہ وہ کسی بھی صوبے میں داخل ہو،راج کماری سے میری مؤدبانہ درخواست ہے کہ وہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سے خوف نہ کھائے،کرپشن اور نااہلی کی نیند سے جاگنے کی ضرورت ہے۔
قبل ازیں انہوں نے کہا کہ لاہور میں کل سے پولیس گردی کا سلسلہ شروع ہوا ہے، پی ٹی آئی کارکنوں کی پکڑ دھکڑ کے بہانے ڈھونڈے جارہے ہیں، کل رات کارنر میٹنگ کے انعقاد پر 20 کارکنوں کو گرفتار کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ مریم نواز اپنے اوچھے ہتھکنڈوں کی خود ذمہ دار ہوں گی، جعلی حکومت فسطائیت سے بازآجائے اور ہمیں جمہوری حق سے محروم نہ کرے، پرامن جلسے کے خواہاں ہیں جعلی حکومت بھی ماحول پرامن بنائے،ایس او پیز پر جعلی حکومت خود بھی عمل درآمد یقینی بنائے۔
بیرسٹر نے کا مزید کہنا تھا کہ اسلام آباد جلسے کی طرح جعلی حکومت خود ایس او پیز کی دھجیاں نہ اڑائے، پکڑدھکڑ کے بہانے نہ بنائیں پی ٹی آئی ڈرنے والی جماعت نہیں۔