ویب ڈیسک: پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی کا کہنا ہے کہ بس بہت ہو گیا، اب ملک کو بہتری کی طرف بڑھانا چاہیے،عمران خان نے پہلے بھی مذاکرات کا کہا تھا، بات چیت ضرور ہونی چاہیے۔بابراعوان بولے حکومت بتائے کتنے لوگ لاپتہ ہیں؟لاپتہ افراد کی تفصیلات حکومت کے پاس ہے، انکار نہیں کرسکتے۔
تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مذاکرات کا عمران خان نے اس سے قبل بھی کہا تھا۔سیاسی مسائل کا حل سیاسی بیٹھک سے ہی ہوتا ہے،مذاکرات کے دوران شرط نہیں رکھی، مطالبات ضرور رکھے ہیں۔
پی ٹی آئی کے چیئرمین نے کہا ہے کہ اس سے قبل بھی مذاکرات ہوئے لیکن ایک اسٹیج سے قبل رابطہ ختم ہو گیا۔9 مئی کے مقدمے میں کیس سے ڈسچارج ہونے کی درخواست دائر کی ہے، تمام مقدمات جعلی ہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ دنیا بھر میں احتجاج کے دوران گولی نہیں چلی، احتجاج کے لیے مظاہرین بیٹھے نہیں تھے کہ ان پر شیلنگ شروع کر دی گئی تھی۔
بابر اعوان کی میڈیاٹاک
بابر اعوان نے ڈسٹرکٹ اینڈسیشن کورٹ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت بتائے کتنے لوگ لاپتہ ہیں؟لاپتہ افراد کی تفصیلات حکومت کے پاس ہے، انکار نہیں کرسکتے،ریاست سوتیلی ماں جیسی بھی ہے تو نیند نہیں آنی چاہیے،زخمی کارکنان کے میڈیکل کروانے کی اجازت دی جائے۔
انہوں نے کہا کہ عمرایوب کی گردن پر شیل لگا لیکن مقدمہ نہیں ہوا،آئی جی خیبرپختونخوا کو عمرایوب کے زخمی ہونے کا مقدمہ درج کرنا چاہیے،بےشرم بےرحم اور بےحیا نظام ہے،حکومت نے شرم اتار کر پھینک دی ہے،پاکستان کے اندر بیٹھے مینجرز کو اپنے آج کی فکر ہے۔
بابراعوان نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کب کسی کو باہر جانے یا چھوڑنے کی گارنٹی مانگی؟بانی پی ٹی آئی نے کمیٹی مذاکرات کے لیے بنائی جس پر مذاق بنایا جا رہا ہے،سول نافرمانی کے لیے تیارہوجاؤ۔