(ویب ڈیسک ) وزیراعظم شہباز شریف نے عرب ممالک سے تیز، مؤثر اور کم لاگت میں رقوم بھجوانے کے نظام ’بونا راست‘ کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب میں کہا کہ سمندر پار پاکستانیوں کے لیے یہ تاریخی اقدام ہے جس سے انھیں ڈیجیٹل ادائیگیوں میں سہولت ملے گی۔
منصوبے کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ بونا راست منصوبے سے بیرون ملک پاکستانی مستفید ہوں گے اور پاکستان کو عرب ممالک سے ڈیجیٹل ادائیگی میں سہولت ملے گی۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا کہ بونا راست منصوبہ پاکستان کا پہلا کراس بارڈر رقوم کی منتقلی کا نظام ہے اور سمندر پار پاکستانیوں کے لیے یہ تاریخی اقدام ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس گراؤنڈ بریکنگ اقدم سے پاکستان کے عرب دنیا کے ساتھ تعلقات جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے مزید مضبوط ہوں گے۔
وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ بونا راست منصوبہ اس اہمیت کو اجاگر کرتا ہے کہ اکیسویں صدی کا پاکستان کس طرح سے لوگوں کی زندگیوں میں جدید ٹیکنالوجی متعارف کروا کر آگے بڑھ رہا ہے۔
ونا سرحد پار ادائیگی کا نظام ہے جسے عرب مانیٹری فنڈ (اے ایم ایف) کے زیرِ ملکیت عرب علاقائی ادائیگی کی کلیئرنگ اور تصفیے کی تنظیم ’اے آر پی سی ایس او‘ چلاتی ہے۔
’بونا کا مقصد عرب خطے میں قائم اور اس سے باہر کے مالی اداروں اور مرکزی بینکوں کو مقامی کرنسیوں کے علاوہ اہم بین الاقوامی کرنسیوں میں محفوظ، کم لاگت، خطرے سے پاک اور شفاف طریقے سے ادائیگیاں بھیجنے اور وصول کرنے کے قابل بنایا جائے۔‘
ترجمان نے بتایا کہ بونا اپنے شراکت داروں کو ادائیگی کے جدید طریقے پیش کرتا ہے جو بین الاقوامی معیارات، اصولوں اور تعمیل کے تقاضوں کی پاسداری کرتے ہیں۔راست‘ اور ’بونا‘ کو اس لیے منسلک کیا جا رہا ہے کہ عرب خطے اور پاکستان کے درمیان ترسیلات زر کی منتقلی باضابطہ چینلز سے آسانی سے ہو سکے۔
’اس اقدام سے افراد کے علاوہ کاروباری اداروں کو بھی فائدہ ہوگا کیونکہ نہ صرف فوری، محفوظ اور سستی سرحد پار ادائیگیاں ہوسکیں گی بلکہ عرب ممالک اور پاکستان کے درمیان معاشی، مالی اور سرمایہ کاری روابط بھی مضبوط ہوں گے۔‘تقریب سے پہلے وزیراعظم آفس سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ منصوبے کے تحت پاکستان کے ادائیگیوں کے ڈیجیٹل نظام راست کو عرب مانیٹری فنڈ کے تحت قائم بونا سے جوڑا جا رہا ہے۔
اعلامیے کے مطابق وزیرِاعظم کے ویژن کے تحت سمندر پار پاکستانیوں کو رقوم بھجوانے کے تیز، مؤثر اور کم لاگت منصوبے کا نفاذ شروع ہو گیا ہے۔
راست اقدام کو بونا سے جوڑنے پر عرب ممالک میں مقیم لاکھوں پاکستانیوں کو تیز، مؤثر اور کم لاگت میں رقوم بھجوانے کی سہولت میسر ہوگی۔
منصوبے سے نہ صرف سمندر پار مقیم پاکستانیوں کے لیے رقوم کی منتقلی میں آسانی پیدا ہوگی بلکہ اس سے ترسیلات زر میں بھی اضافہ ہوگا۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ بونا-راست کنیکٹیوٹی کے تحت عرب ممالک میں مقیم پاکستانی با آسانی ڈیجیٹل طریقے سے رقوم پاکستان میں اپنے اہل خانہ کو بھیج سکیں گے۔