مسکراتےقاتل کی عدالت پیشی،حمایتیوں کا مظاہرہ،لیوجی کوانصاف دو کے نعرے

مسکراتےقاتل کی عدالت پیشی،حمایتیوں کا مظاہرہ،لیوجی کوانصاف دو کے نعرے
کیپشن: مسکراتےقاتل کی عدالت پیشی،حمایتوں کا مظاہرہ،لیوجی کوانصاف دو کے نعرے

ویب ڈیسک: (علی زیدی)یونائیٹڈ ہیلتھ کیئر کے سی ای او قتل کیس   کے ہتھکڑیوں اور بیڑیوں میں جکڑے 26 سالہ ملزم   لیوجی مینجیونی کی عدالت پیشی،، عدالت کے باہر حمایتیوں کا مظاہرہ۔۔ لیوجی کو انصاف دو کے نعرے ۔۔۔

 رپورٹ کے مطابق سخت سردی کے باوجود لیوجی مینجیونی کے درجنوں حمایتی  اس کی ایک جھلک دیکھنے کے لئے عدالت کے باہر جمع تھے جنہوں نے ملزم کی حمایت کے نعروں پرمبنی  بینر اٹھا رکھے تھے اور کئیوں نے ’’ لیوجی  کو رہا کرو’’ کے نقش والے لباس پہن رکھے تھے۔

  لیوجی منجیونی کے ہاتھوں میں ہتھکڑیاں اور پاؤں میں زنجیریں تھیں جبکہ اس نے گہرے سبز رنگ کے سویٹر کے اوپر بلٹ پروف جیکٹ پہن رکھی تھی ۔

سماعت شروع ہونے پر جج گریگوری کیرو نے منجیونی کے ایک وکیل کی جانب سے بیڑیاں ہٹانے کی درخواست مسترد کر دی۔

منجیونی کی وکیل کیرن فریڈمین اگنیفیلو، جب عدالت میں پہنچیں تو  ان کاتالیوں سے  استقبال کیا گیا۔

نیویارک میں، اس پر مین ہٹن کی ایک گرینڈ جیوری نے 11  دفعات  پر مشتمل فرد جرم عائد کی تھی، جس میں پہلے درجے میں قتل کی ایک دفعہ اور دوسری ڈگری میں قتل کی دو دفعات، دیگر ہتھیاروں کے ناجائز قبضہ اور استعمال اور جعلسازی کے الزامات  کی دفعات شامل ہیں۔

مین ہٹن کے ڈسٹرکٹ اٹارنی کے مطابق، اسے جرم ثابت ہونے پر پیرول کے امکان کے بغیر عمر قید کی سزا کا سامنا ہے۔

 دوران سماعت استغاثہ نے شواہد کا جائزہ لیا ۔ شواہد میں پولیس باڈی کیمرہ فوٹیج، پولیس رپورٹس، نگرانی کی ویڈیوز، جائے وقوعہ پر گرائے گئے سیل فون سے ڈیٹا، پوسٹ مارٹم رپورٹس، طبی معائنہ کاروں کی فرانزک فائلیں اور فرانزک ڈی این اے ٹیسٹنگ میٹریل شامل ہیں۔ 

مزید برآں، جج کیرو نے منجیونی کی اگلی سماعت 26 جون کو مقرر کی  ہے۔

 اٹارنیاگنیفیلو نے کہا کہ وہ بنیادی طور پر وفاقی استغاثہ کے ساتھ  مذاکرات کررہی ہیں جنہوں نے  ابھی تک سزائے موت کا مطالبہ کرنے کا  فیصلہ نہیں کیا اور وہ  تحریک پیش کرنے سے پہلے تمام دریافت شدہ  مواد تک رسائی چاہتی ہیں۔ 

انہوں نے یہ دعویٰ کیا کہ ایچ بی او کی ایک دستاویزی فلم میں نیویارک شہر کے میئر ایرک ایڈمز نے ان شواہد پر بات کی تھی جو دفاع کو نہیں دیے گئے تھے۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ ایک ہی واقعہ کے تین الگ الگ مقدمات  وفاق ، نیویارک ریاست اور پنسلوانیا ریاست کی جانب سے چلائے جارہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ قانون نافذ کرنیوالے اداروں کے کچھ ثبوتوں کو چیلنج کیاجائے  گاجبکہ مینجیونی کا سامان ضبط کرنے دوران اداروں نے قانون سے تجاوز کیا اور مینجیونی کے آئینی حقوق کی خلاف ورزی کی گئی ۔

دفاعی وکیل نے یہ بھی شکایت کی کہ انہیں وفاقی جیل میں قید ملزم مینجیونی  تک انہیں محدود رسائی حاصل ہے ۔

لیوجی مینجیونی کے کیس کی سماعت دیکھنے کے لئے  سابق امریکی  سپاہی  اوروکی لیکس کو دستاویزات لیک  کرنے والی وسل بلور چیلسی میننگ  بھی کمرہ عدالت میں موجود تھیں۔

منجیونی کا جیل سے جاری کردہ پہلا بیان

منجیونی نے گزشتہ ہفتے جیل سے اپنا پہلا بیان ایک نئی ویب سائٹ پر جاری کیا جو قانونی فرم Agnifilo Intrater میں ان کے وکلاء کے ذریعہ  جاری کیا گیا۔

لیوجی مینجیونی نے اپنے پہلے پیغام میں کہا ہے کہ ، "میں ہر اس شخص سے متاثر اور مشکور ہوں - جنہوں نے مجھے اپنی کہانیاں شیئر کرنے اور اپنی حمایت کا اظہار کرنے کے لیے لکھا ہے۔"
"طاقت کے ساتھ، یہ حمایت سیاسی، نسلی، اور یہاں تک کہ طبقاتی تقسیم سے بھی آگے نکل گئی ہے، کیونکہ  مجھے  پورے ملک اور پوری دنیا سے  ڈاک کے ذریعے خطوط وصول ہوئے ہیں ۔ اگرچہ میرے لیے زیادہ تر خطوط کا جواب دینا ناممکن ہے لیکن براہ کرم جان لیں کہ میں موصول ہونے والے ہر خط کو پڑھتا ہوں۔’’

Watch Live Public News

کونٹینٹ پروڈیوسر