جنرل فیض کو آرمی چیف بنانے کا کوئی ارادہ نہیں تھا ، عمران خان

جنرل فیض کو آرمی چیف بنانے کا کوئی ارادہ نہیں تھا ، عمران خان
پبلک نیوز: اسلام آباد میں ‘ رجیم تبدیلی کی مبینہ سازش’ کے موضوع پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف عمران‌خان کا کہنا تھا کہ بہت پہلے بتا چکا تھا کہ جب میں اقتدار میں آیا یہ دونوں نواز شریف اور زرداری اکٹھے ہو جائیں گے کیونکہ انکے مفادات ایک ہیں۔ اور پھر خرم دستگیر نے بھی بتا دیا کہ وہ کیوں اس سازش کا حصہ بنے۔ ان کا کہنا تھا کہ عدلیہ آزاد ہے یہ لوگ اپنے مقدمات سے کیوں خوفزدہ ہیں؟ مجھے بھی عدلیہ سے انصاف ملا،خرم دستگیر نے کہا عمران خان اپنا آرمی چیف تعینات کرانا چاہتا تھا، اس کا مطلب کہ کوئی اور آرمی چیف آئے گا تو احتساب رک جائے گا، کبھی نہیں سوچا تھا نومبر میں آرمی چیف کون ہوگا، میرے ذہن میں تو ایسی کوئی بات نہیں تھی، مجھے خوف خدا ہے کبھی کسی کا حق نہیں مار سکتا، نواز شریف کو آرمی چیف سے مسئلہ تھا،وہ اداروں کو کنٹرول کرنا چاہتا تھا. ان کا کہنا تھا کہ میرا کوئی ارادہ نہیں تھا کہ میں جنرل فیض کو آرمی چیف بناؤں گا۔ اپوزیشن کے ذہن میں خوف آگیا تھا کہ جنرل فیض آرمی چیف بنے تو یہ تباہ ہوجائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ پ دیکھ لیں گے اب ہر جگہ اس نے اپنے لوگ بٹھا دیے، ان کو خوف تھا کہ میں جنرل فیض کو لانا چاہتا ہوں،کیا امریکہ حکومتیں دوسرے ملکوں کے فائدہ کیلئے تبدیل کرتا ہے،امریکہ ہمارے مفاد کیلئے نہیں اپنے مفاد کیلئے حکومت تبدیل کرتا ہے،امریکہ نے ہمارے سربراہ کو پتھر کے دور میں دھکیلنے کی دھمکی دی،امریکہ کو اڈے دینا کیا ہمارے مفاد میں تھا ؟جب حکومت تبدیل کی گئی تو میڈیا پر پیسہ چلا،امریکا کا ایجنڈا اسرائیل کو تسلیم کرو ،کشمیر کو بھول جاو. آخر میں انہوں نےکہا میرا ایک سوال ہے نیوٹرلز سے کہ اگر گھر پر ڈاکا پڑے تو کیا چوکیدار نیوٹرل ہو سکتا ہے؟ میں نے نیوٹرلز سے کہا کہ شہباز شریف پر تو 16 ارب کرپشن کے کیسسز ہیں، تصور بھی نہیں کرسکتا تھا کہ یہ شہباز شریف کو وزیراعظم بنائیں گے۔ یہ اب 20 نشستوں پر ن لیگ کو جتانے کے لئے دھاندلی کر رہے ہیں۔

Watch Live Public News

ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔