’’گھریلو ملازمین سے زیادہ کتوں پر خرچ’’، امیرترین برطانوی شہریوں کو قید

hindujas sentenced
کیپشن: hindujas sentenced
سورس: google

ویب ڈیسک :برطانیہ کے سب سے امیر خاندان ہندوجا فیملی کے چار افراد کو جینیوا میں اپنے گھریلو ملازمین کے استحصال پر قید کی سزائیں دی گئی ہیں۔ وہ اپنے ملازمین کو آبائی ملک انڈیا سے لائے تھے جو جنیوا میں ان کی رہائش گاہ پر کام کرتے تھے۔
سوئس عدالت نے ہندوجا فیملی کے پرکاش، کمال، اجے اور نمراتا کو گھریلو ملازمین کے استحصال پر چار سے ساڑھے چار سال قید کی سزائیں سنائی ہیں۔
تاہم انھیں انسانی سمگلنگ کے سنگین الزام پر بریت دی گئی ہے۔
خاندان کے وکلا کا کہنا ہے کہ وہ اس فیصلے کو چیلنج کریں گے۔ انھوں نے کہا کہ ’ہم حیران ہیں۔ ہم اس پر آخر تک لڑیں گے۔‘
ہندوجا فیملی پر الزام تھا کہ وہ اپنے گھریلو ملازمین سے زیادہ ’اپنے کتے کی دیکھ بھال پر پیسہ خرچ کرتے ہیں۔‘
ہندوجا خاندان کو سوئزرلینڈ میں نوکروں کے استحصال اور انسانی سمگلنگ کے الزامات کا سامنا تھا۔ انسانی سمگلنگ سوئٹزرلینڈ میں ایک سنگین جرم ہے۔ ہندوجا خاندان خود پر لگے الزامات کی تردید کرتا ہے۔
پچھلے ماہ جاری ہونے والی سنڈے ٹائمز کی برطانیہ کے امیرترین افراد کی فہرست میں ارب پتی ہندوجا خاندان لگاتار تیسرے سال سرفہرست رہا ہے۔
سال 2023 میں اس خاندان کی دولت تقریباً دو ارب پاونڈ اضافے کے ساتھ 37.196 ارب پاؤنڈ (47 ارب ڈالرز) تک پہنچ گئی ہے۔
جنیوا کے پوش علاقے کولونی میں ہندوجا خاندان کی ایک کوٹھی ہے۔ ان کے خلاف لگے تمام الزامات کا تعلق بچوں اور گھر کی دیکھ بھال کی غرض سے انڈیا سے گھریلو ملازمین کو درآمد کرنے کے عمل کے حوالے سے ہے۔
پرکاش اور کمل ہندوجا، اور ان کے بیٹے اجے اور ان کی اہلیہ نمرتا پر گھریلو ملازمین کے پاسپورٹ ضبط کرنے، ان سے روزانہ کی بنیاد پر 18 گھنٹوں تک کام لینے کے عوض محض آٹھ ڈالر (سات پاؤنڈ) ادا کرنے اور اور انھیں گھر سے باہر نکلنے کی بہت کم آزادی دینے کے الزامات ہے۔
 

Watch Live Public News