یب ڈیسک: پنجاب حکومت نے صوبہ بھر میں دفعہ 144نافذ کردی جبکہ پی ٹی آئی کی تمام سینیئر قیادت کو گرفتار کرنے کا فیصلہ کرلیاگیا۔دوسری جانب بشریٰ بی بی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے گئے۔
تفصیلات کے مطابق بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشری بی بی کے خلاف 190 ملیں پاؤنڈ کیس کی سماعت اڈیالہ جیل میں احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے کی۔نیب پراسیکیوٹر جنرل سردار مظفر عباسی امجد اپنی ٹیم کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔
بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کی جانب سے خالد یوسف چوہدری عدالت میں پیش ہوئے۔
بشری بی بی وارنٹ گرفتاری مسلسل عدم حاضری ہی بناء پر جاری کئے گئے.بشری بی بی کی جانب سے آج بھی طبی بنیادوں پر حاضری سے استثنی کی درخواست دائر کی گئی،بشری بی بی آج بھی عدالت پیش نہ ہوئیں،عدالت نے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست کو مسترد کر دیا۔
نیب پراسیکیوٹر کی جانب سے بتایا گیا کہ میڈیکل سرٹیفکیٹ پشاور کا ہےجبکہ نوٹری پبلک کی تصدیق اسلام آباد کی ہے۔
عدالت نے بشریٰ بی بی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ نیب آئندہ سماعت پر بشریٰ بی بی کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کرے۔
بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت 26 نومبر تک ملتوی کر دی۔
توشہ خانہ ٹو کیس:بشری بی بی کی ضمانت کی منسوخی کیلئے FIAکی درخواست دائر
توشہ خانہ ٹو کیس میں بشری بی بی کی درخواست ضمانت کی منسوخی کیلئے ایف آئی اے کی جانب سے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی۔
توشہ خانہ ٹو کیس میں بشریٰ بی بی کی درخواست ضمانت جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے 23 اکتوبر کو منظور کی تھی۔عدالت نے حکم دیا تھا کہ ضمانت کا غلط استعمال کی صورت میں ضمانت منسوخ کی جاسکتی ہے۔
ایف آئی اے کی درخواست میں کہا گیا ہے کہ بشریٰ بی بی ضمانت کا غلط استعمال کر رہی ہیں اور ٹرائل کورٹ میں پیش نہیں ہو رہی ہیں۔
پی ٹی آئی کی سینیئرقیادت کوگرفتارکرنےکافیصلہ
ذرائع کا کہناہے کہ دونوں فریقین کے درمیان مذاکرات میں ڈیڈ لاک برقرار ہے،ڈیڈ لاک بدھ کی شام 6 بجے سے شروع ہوا جو اب تک جاری ہے،ڈیڈلاک کی ایک وجہ تلخ باتیں بتائی جاتی ہیں۔دوسری وجہ ناقابل قبول مطالبات کا سامنے آنا ہے،ڈیڈ لاک سے قبل مذاکرات مثبت انداز میں آگے بڑھے۔مذاکرات میں ڈیڈ لاک ختم کرنے کی کوششیں بھی جاری ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مذاکرات میں ناکامی کے بعد پی ٹی آئی قیادت کو سخت کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔پی ٹی آئی کی تمام قیادت کو کسی بھی انداز میں گرفتار بھی کیا جا سکتا ہے۔احتجاجی مظاہرین کو اس پر پولیس کمانڈوز کا سامنا کرنا پڑے گا۔
صوبہ بھر میں دفعہ 144 کے نافذ
دوسری جانب محکمہ داخلہ نے صوبہ بھر میں دفعہ 144 کے نفاذ کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔نوٹیفکیشن کے مطابق پنجاب میں ہر قسم کے احتجاج، جلسے، جلسوس، ریلیوں، دھرنوں پر پابندی عائد کر دی گئی، پنجاب حکومت نے صوبے میں3 دن کیلئے دفعہ 144 نافذ کی،پابندی کا اطلاق آج سے 25 نومبر تک ہو گا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق کابینہ کمیٹی برائے امن و امان کےاجلاس میں دفعہ 144 کے نفاذ کی سفارش کی گئی تھی،دفعہ 144 کے نفاذ کا فیصلہ امن و امان کے قیام، انسانی جانوں و املاک کے تحفظ کیلئے کیا گیا ،سکیورٹی خطرات کے پیش نظر کوئی بھی عوامی جلوس دہشتگردوں کیلئےسافٹ ٹارگٹ ہوسکتا ہے،شرپسند عناصر عوامی اجتماع کی آڑ میں ریاست مخالف سرگرمیوں سے اپنے مذموم مقاصد حاصل کر سکتے ہیں۔
دریائے جہلم کا پل کیٹنر لگا کر بند
سرائے عالمگیر میں 24 نومبر کو پی ٹی آئی کے احتجاج کو روکنے کے لیے دریائے جہلم کے پل کو کیٹنر لگا کر بندکردیا گیا ہے،پی ٹی آئی احتجاج کے پیش نظر سرائےعالمگیر اور جہلم کو ملانے والے پل بند ہوں گے،دریائے جہلم کے قریب دونوں پل کے راستے مکمل طور پر بند کردیئے گئے ہیں،سرائے عالمگیر دریائے جہلم پل پر بڑی تعداد میں کنٹینرز لگا دیے گئے۔پولیس کی بھاری نفری پل پر موجود ہے۔