ویب ڈیسک: اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی احتجاج کے دوران گرفتار 2 خواتین کو شناخت پریڈ پر جیل بھیجنے کا فیصلہ معطل کردیا۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری اور جسٹس بابر ستار نے درخواست پر احکامات جاری کیے۔
پی ٹی آئی کی 2 خواتین روبینہ غفور اور شہناز ملک کو انسداد دہشت گردی عدالت نے پانچ روز کے لیے شناخت پریڈ پر جیل بھیجا تھا، پی ٹی آئی کے وکیل انصر کیانی نے شناخت پریڈ کا فیصلہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا۔
وکیل انصر کیانی نے کہا کہ اسی مقدمہ میں 9 خواتین گرفتار ہوئی اور شناخت پریڈ نہیں کرائی گئی،دونوں خواتین مقدمہ میں نامزد بھی نہیں اور نہ ہی پولیس کے پاس کوئی شواہد موجود ہیں، دونوں خواتین کی شناخت پریڈ کا فیصلہ کالعدم قرار دیکر رہا کیا جائے۔
عدالت نے دونوں خواتین کو رہا کرنے کا حکم دیتے ہوئے ایس ایچ او کو نوٹس جاری کر دیا اور ہدایت دی کہ 26 نومبر کو دونوں خواتین عدالت میں پیش ہوں اور ایس ایچ او کوہسار ریکارڈ سمیت عدالت پیش ہوں۔
دوسر ی جانب اسلام آباد کی انسداد دہشتگردی عدالت نے پی ٹی آئی احتجاج کے دوران گرفتار ہونے والے مظاہرین کے خلاف پہلا بڑا فیصلہ کرتے ہوئے ضمانت پر رہا ہونے والے 10ملزمان کو گرفتار کر کے تین تین سال قید کی سزا سنادی۔انسداد دہشتگردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے فیصلہ سنا دیا۔
ملزمان کو دہشتگردی کی دفعہ میں بری کر تے ہوئے کار سرکار میں مداخلت و دیگر دفعات میں سزائیں سنا دی گئیں۔ملزمان کے خلاف تھانہ آئی نائن پولیس نے 2022 میں فیض آباد کے مقام پر احتجاج کے دوران مقدمہ درج کیا تھا۔
مقدمہ میں 10پولیس کے گواہان نے شہادتیں قلمبند کرائی تھیں،ملزمان کے خلاف دہشتگردی، توڑ پھوڑ، دھاوا بولنا، پولیس کے ساتھ لڑائی جھگڑا و دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج تھا۔