ویب ڈیسک: (سلیمان چودھری) لاہور کے سروسز ہسپتال کی ری ویمپنگ کے حوالے سے بڑے نقائص سامنے آگئے۔ ذرائع کے مطابق ہسپتال کے ایڈمن، میڈیکل اور سرجیکل بلاک کافی پرانے ہیں اور ان کی ریمپنگ کے دوران دیواروں کی کھدائی اور پلستر اتارا گیا۔ جس سے عمارتوں کو نقصان پہنچنے کا انکشاف ہوا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ڈی جی مانیٹرنگ اینڈ ایویلیوایشن نے 3 ارب کی ری ویمپنگ بارے رپورٹ تیار کرلی ہے۔ رپورٹ کے مطابق ہسپتال انتظامیہ نے محکہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کئیر نے ہسپتال کی ری ویمپنگ کے پی سی ون دستاویز فراہم نہیں کیے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ہسپتال کی دیواروں میں کریک نظر آرہے ہیں۔ دیواروں میں پانی کے رساؤ کی وجہ سے پھپھوندی لگ رہی ہے۔ دیواروں اور فرش پر لگائی گئی ٹائلز خراب ہو رہی ہیں۔ دیواروں پر کیا گیا رنگ بھی خراب ہو رہا ہے۔
محکمہ مواصلات و تعمیرات کی جانب سے میٹیریل کے ٹیسٹ کی رپورٹ نہیں دی گئی۔ ری ویمپنگ کے دوران لگائی گئی کھڑکیوں کے شییشے بھی ٹوٹ گئے ہیں۔ ری ویمپنگ والی وارڈز کے کھڑکیوں کو جالی بھی نہیں لگائی گئی۔ جسے مکھیاں اور مچھر اندر آتے ہیں۔ ری ویمپنگ کے دوران اکٹھا ہونے والا ملبہ ہسپتال کی حدود سے نہ ہٹایا گیا۔