(ویب ڈیسک) گوجرانوالہ شہر میں لڑکیوں کو شادی کا جھانسہ دے کر زیادتی کرنے والے گروہ کا انکشاف ہوا ہے جسے پنجاب پولیس نے ایک کارروائی کے دوران گرفتار کر لیا۔
ذرائع کے مطابق تھانہ باغبانپورہ گوجرانوالہ میں افضل ٹائون کے ایک شہری نے درخواست دی تھی کہ محمد عثمان نامی شخص اس کی بیٹی سے پچھلے 4 سالوں سے شادی کرنے کا جھانسہ دے کر زیادتی کر رہا ہے اور اس نے محمد عثمان کے کہنے پر اپنے خاوند سے بھی علیحدگی اختیار کر لی تھی۔
ایف آئی آر کے مطابق محمد عثمان نے خاتون کو نوشہرہ روڈ پر ایک گھر کرایہ پر لے کر رکھا ہوا تھا، خاتون نے اس سے شادی کرنے کا کہا تو وہ طیش میں آگیا اور زبردستی اس کے ساتھ زیادتی کی اور دھمکیاں دیتے ہوئے چلا گیا۔ پولیس کے مطابق لڑکیوں کو شادی کا جھانسہ دے کر زیادتی کرنے والا یہ گروہ 2 بھائیوں پر مشتمل ہے جس میں سے ایک کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق مقدمہ متاثرہ لڑکی کے والد کی مدعیت میں درج کر لیا گیا ہےاور واقعے کے مرکزی ملزم محمد عثمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ دوسرا ملزم اس وقت فرار ہے۔ گرفتار ملزم محمد عثمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل کر دیا گیا ہے جبکہ دوسرے ملزم کو گرفتار کرنے کے لیے مختلف جگہوں پر چھاپے مارے جا رہے ہیں، اسے بھی جلد ہی گرفتار کر لیا جائے گا۔
ترجمان پنجاب پولیس نے آفیشل ایکس (ٹوئٹر) اکائونٹ سے پیغام جاری کرتے ہوئے لکھا’ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کے ویژن"نیور اگین،خواتین کے ساتھ زیادتی اب نہیں" کے تحت گوجرانوالہ پولیس نے خاتون کو شادی کا جھانسہ دے کر زیادتی کرنے والا ملزم گرفتار کر لیاہے۔
خواتین و بچوں کے ساتھ زیادتی، ہراسگی اور تشدد وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی ریڈ لائن ہے، ملزمان کو قرار واقعی سزا دلوائی جائے گی۔