ویب ڈیسک: رہنما تحریک انصاف (پی ٹی آئی) شیر افضل مروت نے ایک بار پھر پارٹی قیادت سے اختلافات کا اظہار کرتے ہوئے قومی اسمبلی سے مستعفی ہونے کا عندیہ دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق اپنے جوشیلے انداز اور دبنگ بیانات کے سبب شیر افضل مروت نے بہت ہی کم عرصے میں بے پناہ مقبولیت حاصل کی اور پارٹی کے اہم لیڈر کے طور پر سامنے آئے۔
تاہم کچھ عرصے سے شیر افضل مروت کو اپنے بعض بیانات کی وجہ سے پارٹی کے اندر سے تنقید کا سامنا ہے اور انہیں حال ہی میں پارٹی عہدوں سے بھی فارغ کردیا گیا۔
'ایکس' پر اپنی تازہ پوسٹ میں شیر افضل مروت نے لکھا کہ 'اگر باجوائی مافیہ نے پی ٹی آئی کے حقیقی رہنما شہر یار آفریدی، علی محمد، شبیر قریشی، محبوب سُلطان، جُنید اکبر، عامر ڈوگر، شاندانہ گلزار، اسد قیصر اور ساتھ میں عمران خان صاحب کی بہنوں کو نشانہ بنانا فوری بند نہ کیا، تو میرے پاس بھی قومی اسمبلی سے استعفیٰ دینے کے علاوہ کوئی آپشن نہیں بچے گا'۔
انہوں نے لکھا کہ 'باجوائی مافیا پارٹی کو موروثیت والی تباہی کی طرف دھکیلنے کی ناکام کوشش میں مصروف ہے۔ کارکن احتجاج کے اعلان سُننے کے لیۓ بے تاب ہیں اور یہ باجوائی غُلام بجائے اس کے، سینیٹ میں بِکے ہوئے افراد کو لانے میں مصروف ہیں'۔
شیر افضل مروت کا مزید کہنا تھا 'خان کی رہائی کرنے کی کوئی کوشش نہیں ہو رہی، کارکنوں کو ان بدمعاشوں کے گھناؤنے چہروں کا علم ہونا چاہیے'۔
انہوں نے کہا کہ 'اب شوکاز نوٹس ہم خُود مانگیں گے، اگر اس جعلی تسلط کو ختم نہ کیا گیا، تو خان کی زندگی خطرے میں ہوگی، صرف اور صرف اس باجوائی ٹیم کی وجہ سے'۔
انہوں نے عندیہ دیا کہ 'یہ کہنے کی ضرورت نہیں کہ میں اس بار خوفناک حقائق کے انکشافات کے ساتھ خاموشی توڑوں گا'۔
اُن کا کہنا تھا کہ 'کل لندن میں پی ٹی آئی کا احتجاج ہے اور انہوں نے پی ٹی آئی لندن کی قیادت سے میری شرکت کی شکایت کی، کیا پارٹی آپ کے والد کی جائیداد ہے؟ جتنا آپ کر سکتے ہیں اپنے پٹھوں کو آزمائیں، میرا وقت جلد آنے والا ہے انشاءاللہ'۔