معروف دانشور نوم چوسکی نے عمران خان کا بیانیہ مسترد کر دیا. بائیں بازو سے تعلق رکھنے والے معروف دانشور نوم چوسکی نے مبینہ دھمکی آمیز خط کو بے معنی قرار دے دیا. ایک بیان میں انکا کہنا تھا کہ عمران حکومت کیخلاف بغاوت کا کوئی معنی خیز ثبوت سامنے نہیں آیا، واشنگٹن میں سابق پاکستانی سفیر اسد مجید کا خط بھی کوئی ٹھوس ثبوت نہیں. نوم چومسکی کا کہنا تھاکہ مبینہ دھمکی آمیز خط کو سازش کے ثبوت کے طور پر پیش کرنا بے معنی ہے. واضح رہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے دھمکی آمیز خط کے معاملے پر سپریم کورٹ سے کھلی سماعت کرنے کا مطالبہ کردیا ہے اور کہا ہے کہ سپریم کورٹ کو یہ کام بہت پہلے کرنا چاہیے تھا۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی نے تسلیم کیا کہ مراسلہ ایک حقیقت ہے، وزیراعظم کے خلاف سازش کی گئی، دیر لگتی ہے مگر سچ سامنے آجاتا ہے، قومی سلامتی کمیٹی نے کنفرم کردیا کہ سازش ہوئی اور دھمکی آمیز خط بھیجا گیا، زیادہ تر افراد کو علم نہیں تھا کہ وہ سازش کا حصہ بن گئے ہیں لیکن مجھے معلوم ہوگیا تھا کہ لندن سے سازش ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ سے کہتا ہوں کہ آپ نے جس طرح ڈپٹی اسیپکر سے متعلق حکم دیا اب خط کے معاملے کو بھی دیکھیں، سپریم کورٹ کو اب یہ کرنا چاہیے جو کام پہلے کرنا تھا، ہمارا حلف پاکستان کی خودمختاری ہوتا ہے وہ خط کے معاملے پر کھلی سماعت کرے، یہ ہماری آزادی کے خلاف بہت بڑی سازش ہوئی، مراسلے میں جو زبان استعمال کی گئی وہ تکبر آمیز تھی اگر نوٹس نہ لیا تو آئندہ ہمارا کوئی بھی وزیراعظم دھمکی ملنے پر ہاتھ کھڑے نہیں کرے گا۔