لاہور(پبلک نیوز) چوہنگ میں رکشہ ڈرائیور اور اسکے ساتھی کی ماں بیٹی سے زیادتی کے کیس میں پولیس نے ملزمان کو ریمانڈ کے لیے انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں پیش کر دیا.
تفصیلات کے مطابق ملزمان میں عمر اور منصب شامل ہیں. ملزمان کا چہرہ ڈھانپ کر پیش کیا گیا. تھانہ چوہنگ میں ملزمان کے خلاف مقدمہ درج ہے. پولیس کا کہنا ہے کہ میڈیکل رپورٹ میں دونوں ماں بیٹی سے زیادتی کی تصدیق ہو گئی، دونوں کا طبی ملاحظہ جناح اسپتال میں کیا گیا تھا، ڈی این اے کے نمونے فورانزک لیب بھجوا دیئے گئے ہیں. بعدازاں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے دونوں ملزمان کو 7 روز کے لیے شناخت پریڈ کیلئے جیل بھیج دیا، پولیس کو ملزمان کی شناخت پریڈ مکمل کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم.
لاہورمیں خواتین سےزیادتی اور بدسلوکی کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، نیا اندوہ ناک واقعہ چوہنگ کے علاقے میں پیش آیا ہے۔پولیس کےمطابق میلسی سے لاہور آنےوالی ماں بیٹی ٹھوکر نیاز بیگ بائی پاس پر اتریں، جہاں سے وہ آفیسرز کالونی میں اپنی بہن کے گھر جانے کے لیے رکشا پر سوار ہوئیں ،
رکشا ڈرائیورعمر فاروق اور اس کا ساتھی منصب انہیں ایل ڈی اے ایونیو میں ویران جگہ پر لے گئے جہاں دونوں نے خاتون اور اس کی 15 سالہ بیٹی کو مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنایا۔ ملزمان نے خواتین سے ان کا موبائل فون اور 5 ہزارروپے نقدی بھی چھین لی، ماں بیٹی کے شور مچانے پرملزمان رکشا وہیں چھوڑ کر فرار ہوگئے،پولیس نے خاتون کی درخواست پر مقدمہ درج کیا ہے۔