ویب ڈیسک: روس کا ایک مال بردار طیارہ یوکرین کے سرحدی علاقے بلگورود کے قریب گِر کر تباہ ہو گیا ہے۔ روس کی وزارتِ دفاع کا کہنا ہے کہ تباہ ہونے والے طیارے میں یوکرینی فوج کے 65 جنگی قیدی موجود تھے جنھیں قیدیوں کے تبادلے کے لیے لے جایا جا رہا تھا۔
اس طیارے میں کون کون سوار تھا اس کی آزادنہ ذرائع سے تصدیق نہیں کی جا سکی ہے۔
روس کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق طیارے میں یوکرینی جنگی قیدیوں کے علاوہ نو مزید افراد بھی سوار تھے جن میں جہاز کے عملے کے چھ افراد شامل ہیں۔
یوکرین کے ذرائع ابلاغ کو آگاہ کیا گیا ہے کہ تباہ ہونے والا طیارہ روسی ایس 300 ایئر ڈیفنس سسٹم کے لیے میزائل لے جا رہا تھا۔
بلگورود میں روسی گورنر ویاشیسلیو گلادکوو نے واقعے کے بعد کہا ہے کہ یہ طیارہ رہائشی علاقے میں ایک کھیت کے نزدیک گر کر تباہ ہوا اور اس پر سوار تمام افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
سوشل میڈیا پر شیئر ہونے والی ویڈیو میں دھماکے کی آواز کے بعد طیارے کو بلگورود شہر سے تقریباً 70 کلومیٹر دور مقامی وقت کے مطابق 11 بجے نیچے گرتے ہوئے اور آگ کے گولے میں تبدیل ہوتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
روس نے کہا ہے کہ ہمارا طیارہ یوکرین نے، راکٹ فائر کر کے، گرایا ہے۔
روس وزارت دفاع نے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ طیارہ 11 بج کر 45 منٹ پر چالووسک ایئر پورٹ ۔بلگورود روٹ پر روانہ ہوا۔ طیارے میں قیدیوں کے تبادلے کے لئے یوکرینی فوجی اہلکار سوار تھے۔ طیارہ، کیف انتظامیہ کی طرف سے گرایا گیا ہے اور یہ ایک دہشت گردانہ کاروائی ہے"۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ "طیارے کو یوکرین مسلح افواج نے، خارکیف کے علاقے لپتسی کی ایک رہائشی تنصیب سے، اینٹی ایئر کرافٹ میزائل سسٹم کے ذریعے گرایا ہے۔ روس کی فضائی و خلائی فورسز کے راڈاروں نے یوکرین کی طرف سے 2 میزائل فائروں کی نشاندہی کی ہے"۔
بیان میں طیارے میں 6 رکنی عملے، قیدیوں کے تبادلے کے لئے 65 یوکرین فوجیوں اور ان کے ہمراہ 3 روسی فوجیوں کی موجودگی کا ذکر کیا گیا اور کہا گیا ہے کہ طیارے میں سوار تمام افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ یوکرین انتظامیہ بخوبی واقف تھی کہ یوکرینی فوجی قیدیوں کو تبادلے کے لئے، بذریعہ ٹرانسپورٹ طیارے کے، بلگورود ایئر پورٹ منتقل کیا جائے گا۔ قبل ازیں طے پانے والے سمجھوتے کی رُو سے قیدیوں کا تبادلہ ،بعد دوپہر، روس۔یوکرین سرحد پر واقع سرحدی چوکی 'کولوتیلووکا' پر ہونا تھا۔