ویب ڈیسک: وطن کی خاطر شہید ہونے والے بہادر سپوت لانس نائیک اسد محمود شہید کو قوم سلام پیش کرتی ہے۔
لانس نائیک اسد محمود شہید انتہائی نڈر سپاہی تھے جنہوں نے وطنِ عزیز کی خاطر شہادت کو گلے لگایا ۔ انہوں نے 13 جون 2020 کو سیاچن کے مقام پر دفاع وطن میں جامِ شہادت نوش کیا۔ شہید نے سوگواران میں والدہ، بھائی اور بیوہ چھوڑے ۔
آپ کا تعلق ٹیکسلا سے ہے۔ ان کے لواحقین نے اپنے احساسات اور جذبات کا اظہار کیا۔
شہید کی والدہ کا کہنا تھا کہ میرا بیٹا بچپن سے ہی بہت اچھے اخلاق کا مالک تھا، بچپن سے ہی اسد کو پاک آرمی میں بھرتی ہونے کا بہت شوق تھا۔ بیٹے کی شہادت کا سن کر ایسے لگا جیسے میرے پاؤں تلے زمین نکل گئی۔ بیٹے کی شہادت کے بعد بہت مشکل وقت گزرا لیکن اللہ نے صبر عطا کیا۔ میرا بیٹا مجھ سے بہت پیار کرتا تھا اور میرے بنا نہیں رہ سکتا تھا۔ مجھے اپنے بیٹے کی بہت یاد آتی ہے اور آج بھی اسکی یاد سے آنکھیں نم ہو جاتی ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ جس دن بیٹے کی شہادت ہوئی اس دن بھی میری اس سے بات ہوئی اور وہ بہت خوش تھا۔ الحمداللہ، اللہ تعالیٰ نے میرے بیٹے کو ملک و قوم کے لئے قربان کر دیا۔ شہید کا رتبہ بہت بڑا ہوتا ہے اور اللہ کے نزدیک شہید کا مقام بہت اونچا ہے ، میری دعا ہے کہ اللہ شہداء کے لواحقین کو صبر عطا کرے۔میری دعا ہے کہ اللہ میرے بیٹے کا دوسرا جہاں بہت اچھا کریں اورمیرے بیٹے نے ڈٹ کر ملک کا دفاع کیا اور اپنے مقصد میں کامیاب ہوا۔الحمداللہ مجھے اس بات پر فخر ہے کہ اللہ نے میرے بیٹے کو شہادت کا رتبہ عطا کیا، یہ میرے لئے انتہائی خوشی کا مقام ہے۔ مجھے اپنے بیٹے کی بہت کمی محسوس ہوتی ہے اور اس کی کمی کوئی بھی پوری نہیں کر سکتا۔ میرے بیٹے نے سب گھر والوں کے ساتھ بہت اچھا وقت گزارا اور بہت عزت و احترام اور ایمانداری کے ساتھ اپنی ڈیوٹی سر انجام دیتا تھا۔
لانس نائیک اسد محمود شہید کے بھائی نے بتایا کہ میرا بھائی سب بھائیوں میں بہت منفرد تھا اور سب گھر والوں کا بہت لاڈلا تھا۔ میرے بھائی کو آج بھی سب خاندان والے بہت اچھے الفاظ میں یاد کرتے ہیں۔ ان کو پاک فوج سے بہت محبت تھی اور اپنی ڈیوٹی سے بہت پیار تھا۔ میرے بھائی کو پاک فوج کے لئے قربان ہونے کا بہت شوق تھا۔ ہمارے لئے یہ بہت فخر کی بات ہے کہ وہ شہید ہوا۔ ہمیں صبح کے وقت کال آئی کہ بھائی رضائے الٰہی سے شہید ہو گیا ہے۔
شہید کے بھائی کا کہنا تھا کہ ہمیں بھائی کی بہت یاد آتی ہے اور اس کے بغیر زندگی بہت ادھوری ہے۔ میرے بھائی نے ہمیشہ سب گھر والوں کا بہت خیال رکھا۔ میرے بھائی میں بچپن سے ہی قربانی کا جذبہ تھا۔ قران مجید میں ہے کہ جو اللہ کی راہ میں شہید ہوئے انہیں مردہ مت کہو کیونکہ وہ زندہ ہیں۔ بھائی کی شہادت کی وجہ سے آج بھی لوگ ہماری بہت عزت کرتے ہیں۔
ان کے بھائی نے مزید کہا کہ ہم جہاں بھی جاتے ہیں شہید کے لواحقین کے طور پر بہت عزت ملتی ہے۔ شہداء کے گھر والوں کے لیے ہمارا پیغام ہے کہ وہ اپنے شہداء کی قربانیوں پر صبر اور فخر کریں اللہ کی طرف سے ان کے لیے بہترین انعام ہے۔ پاکستانی قوم کے لیے ہمارا پیغام ہے کہ وہ اپنے شہداء کی قربانی کو یاد رکھیں۔
لانس نائیک اسد محمود شہید کی شہادت ہماری آنے والی نسلوں کے لیے مشعل راہ ہے۔