جاپان میں شدید زلزلہ، سونامی کی وارننگ جاری

tokyo earthquake
کیپشن: tokyo earthquake
سورس: google

ویب ڈیسک : جاپان ایک بار پھر زلزلے کے جھٹکوں سے لرز اٹھا۔ اس زلزلے کی شدت اتنی زیادہ ہے کہ سونامی کا الرٹ بھی جاری کر دیا گیا ہے۔

 رپورٹ کے مطابق زلزلے کے بعد جاپان کے دارالحکومت  ٹوکیو کے جنوب میں واقع دور دراز جزائر پر سونامی کی وارننگ بھی جاری کی گئی ہے۔
جاپانی ماہرین موسمیات نے بتایا کہ ایزو جزیرے پر صبح 5 بجے کے قریب 5.6 شدت کے زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔ اس کے بعد اوگاسوارا جزیرے پر 3.3 انچ کی سونامی کا خدشہ ظاہر کیا گیا۔ خیال رہے کہ کہ جاپان 4 بڑی ٹیکٹونک پلیٹوں کے اوپر واقع ہے اور ہر سال یہاں تقریباً 1500 زلزلے محسوس کیے جاتے ہیں جن میں سے زیادہ تر کم خطرناک ہوتے ہیں۔

گزشتہ ماہ جاپان کے کیوشو اور شیکوکو جزائر پر زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے تھے، جس کی شدت ریکٹر اسکیل پر 7.1 ریکارڈ کی گئی تھی۔ اس کے بعد ساحلی علاقوں میازاکی، کوچی، ایہائم، کاگوشیما اور آئتا میں سونامی کا الرٹ جاری کیا گیا تھا۔ کیوشو کے میازاکی میں 20 سینٹی میٹر اونچی سمندری لہریں اٹھتی دیکھی گئی تھیں۔
 زمین کے اندر سات ٹیکٹونک پلیٹیں ہیں۔ یہ پلیٹیں مسلسل گھومتی رہتی ہیں۔ جب یہ پلیٹیں ایک دوسرے سے ٹکرا جاتی ہیں، رگڑ جاتی ہیں، ایک دوسرے کے اوپر آ جاتی ہیں یا دور ہوتی ہیں زمین ہلنے لگتی ہے، اسے ہی زلزلہ کہتے ہیں۔ زلزلوں کی پیمائش کے لیے ریکٹر اسکیل استعمال کیا جاتا ہے۔ جسے ریکٹر میگنی ٹیوڈ کہا جاتا ہے۔

ریکٹر کی شدت کا پیمانہ 1 سے 9 تک ہے۔ مرکز سے نکلنے والی توانائی کو اسی پیمانے پر ماپا جاتا ہے۔ ایک کا مطلب ہے کہ کم شدت والی توانائی نکل رہی ہے، جبکہ 9 کا مطلب ہے سب سے زیادہ توانائی والی خوفناک اور تباہ کن لہر، جو دور ہوتے ہی وہ کمزور ہو جاتی ہے۔ اگر ریکٹر اسکیل پر شدت 7 ہے تو اس کے ارد گرد 40 کلومیٹر کے دائرے میں ایک زوردار جھٹکا محسوس ہوتا ہے۔
 

Watch Live Public News