حکمراں اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ ( پی ڈی ایم) نے وزیراعلیٰ پنجاب کے معاملے پر سپریم کورٹ سے فل بنچ بنانے کا مطالبہ کر دیا ہے۔ اسلام آباد میں پی ڈی ایم کے رہنمائوں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ عمران خان کے دباؤ میں آکر آئین کو تبدیل نہیں کیا جاسکتا۔ فل بنچ کا جو بھی فیصلہ ہوگا، ہمیں قبول ہوگا۔ چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ تمام سیاسی جماعتیں سپریم کورٹ سے فل بنچ کا مطالبہ کرتی ہیں۔ ہم چاہتے ہیں ہمارے ادارے غیر متنازع رہیں۔ مریم نواز کو جیل میں ڈالا گیا، فریال تالپور کو رات کو گھسیٹ کر قیدمیں رکھا گیا لیکن ہم نے نہ تو تشدد کا راستہ اپنایا نہ ہی غیر مناسب زبان استعمال کی۔ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ آپ سے برداشت نہیں ہو رہا کہ آپ کے سلیکٹڈ نے تاریخی قرض لیا۔ ون یونٹ نظام آپ سے برداشت نہیں ہو رہا۔ نظر آ رہا ہے کہ کچھ افراد کو جمہوری نظام ہضم نہیں ہو رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اتحادی جماعتیں جمہوری نظام چاہتی ہیں۔ ہمیں آئین کو بحال کرنے کے لیے 30 سال جدوجہد کرنا پڑتی ہے۔ یہ نہیں ہو سکتا کہ 3 افراد ملک کی تقدیر کا فیصلہ کریں۔ وزیراعلیٰ پنجاب کیس میں ہم فل کورٹ بنچ کا مطالبہ کرتے ہیں۔ اس موقع پر پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ جو حوالے دیئے گئے، اچھا مواد ہے، اسی کی بنیاد پر ہم نے آگے بڑھنا ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب کیس میں ہم فل کورٹ بنچ کا مطالبہ کرتے ہیں۔ ہمیں اجنبی ہونے کا احساس کیوں دلایا جا رہا ہے؟ احتساب سب کے لئے ضروری ہے۔