پبلک نیوز (جابر وقاص/سلیمان اعوان)سابقہ اداکارہ اور بیوٹی سیلون کی مالکن زینب نے کہا میرے شوہر نے شوٹر سے شوٹ کروایا،میرے پر حملہ کروانے والے شوہر کا دعوی ہے کہ پولیس، حکومت اور ادارے کچھ نہیں کرسکتے۔
تفصیلات کے مطابق سابقہ اداکارہ اور بیوٹی سیلون کی مالکن زینب جمیل کی جانب سے لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس کی گئی، 22 مئی کو سیلون پر جا رہی تھی ،تین ماہ سے دھمکیاں مل رہی تھیں،دو بچوں کی ماں ہوں، آٹھ سال سے اس کی بیوی ہوں، میرے شوہر نے شوٹر سے شوٹ کروایا،6 گولیاں آر پار ہوئیں،ایک گولی منہ میں ماری گئیں،بچوں پر بھی ظلم کرتا تھا،پیسہ پتا نہیں کہاں سے آگیا،میرے پر حملہ کروانے والے شوہر کا دعوی ہے کہ پولیس، حکومت اور ادارے کچھ نہیں کرسکتے۔
ڈاکٹرز نے تیسرے ہفتے میری سرجری کی،میں اس کی فیملی کے پریشر سے تنگ آگئی تھی،فیملی کی رضامندی سے شادی کی،کہتا دوسری بیوی کو پچاس فیصد کا حصہ دار رکھو، مریم نواز کے کہنے پر پولیس نے ایکشن لیا،وزیراعلی پنجاب سے انصاف مہیا کرنے کی اپیل کرتی ہوں۔
زینب جمیل نے کہا کیا ہم جنگل میں رہتے ہیں کوئی بھی بھیڑیا آئے اور عورت پر ظلم کرکے چلا جائے؟وہ شخص کریمنل ہے، ڈرائیور کے نمبر سے کال آئی ہے وہی مخبری کرتا تھا،کورٹ سے طلاق نامی بنوا کر لاتا تھا ،تشدد کرتا تھا اور گولی مارنے کی دھمکی دیتا تھا۔
دوسری جانب سیشن کورٹ لاہور نے ماڈل زینب جمیل کے شوہر محمد جمیل کی عبوری ضمانت پر سماعت کی،عدالت نے پولیس سے تفتیشی رپورٹ طلب کرلی ،عدالت نے عبوری ضمانت میں یکم جولائی تک توسیع کردی
ایڈیشنل سیشن جج قمر عباس نے عبوری ضمانت پر سماعت کی ،ملزم کے خلاف تھانہ ڈیفنس سی پولیس نے مقدمہ درج کررکھا ہے۔