ویب ڈیسک: ہوا بازی کی صنعت میں ایک بڑی پیش رفت، دنیا کا سب سے بڑا ” کنگ سلمان انٹرنیشنل ایئرپورٹ“ 2030 میں فعال ہوجائے گا۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق یہ ایئرپورٹ ریاض، سعودی عرب میں واقع ہے، جس میں چھ بڑے رن وے ہوں گے,57 مربع کلومیٹر پر پھیلے ہوئے ہوائی اڈے میں 12 مربع کلومیٹر پر محیط ریٹیل آؤٹ لیٹس شامل ہوں گے، جس سے مسافر اپنی پروازوں کے انتظار کے دوران خریداری کر سکیں گے۔
اس ڈیزائن کی قیادت معروف آرکیٹیکچر فرم فوسٹر + پارٹنرز کر رہی ہے، جو نیو یارک سٹی میں مڈ ٹاؤن بس ٹرمینل اور نئے مارسیل ہوائی اڈے جیسے مشہور منصوبوں پر کام کے لیے جانا جاتا ہے,اگرچہ نئے ایئرپورٹ سے کام کرنے والی مخصوص ایئر لائنز کا ابھی اعلان ہونا باقی ہے، مگر اس ہوائی اڈے کی تعمیر سے تقریباً 150,000 ملازمتیں پیدا ہونے کی امید ہے۔
ہوائی اڈے پر سالانہ 120 ملین مسافروں کو ہینڈل کرنے کا تخمینہ ہے، 2050 تک اس کی گنجائش 185 ملین تک بڑھنے کی توقع ہے,یہ بڑا منصوبہ سعودی عرب کی سیاحت کو فروغ دینے اور ریاض کو عالمی سطح پر دس بڑے شہروں کی معیشتوں میں سے ایک میں تبدیل کرنے کے وژن سے ہم آہنگ ہے۔
فی الحال، دنیا کا سب سے بڑا ایئرپورٹ کنگ فہد انٹرنیشنل ایئرپورٹ ہے، جسے دمام ایئرپورٹ بھی کہا جاتا ہے، جو 1999 میں کھولا گیا۔ یہ 37 ایئر لائنز کے مرکز کے طور پر کام کرتا ہے، جو ہر سال 10 ملین سے زیادہ مسافروں کوسفری سہولیات فراہم کرتا ہے۔