ویب ڈیسک : اجمیر بھارت میں واقع حضرت خواجہ معین الدین چشتی ؒ کے مزار کو بھی انتہاپسند ہندؤں نے مندر قرار دیدیا ، درگاہ کمیٹی کا قبضہ ختم کرانے کا مطالبہ ، اجمیر کورٹ میں کیس کی سماعت شروع ہوگئی۔
رپورٹ کے مطابق اجمیر درگاہ کو ایک بار پھر مندر قرار دینے کے مطالبہ نے زور پکڑ لیا ہے۔ ہندو سینا کے قومی صدر وشنو گپتا نے اس کے لیے اجمیر کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں مقدمہ دائر کیا ہے۔
وشنو گپتا کا کہنا ہے کہ اجمیر درگاہ کو بھگوان شری سنکٹ موچن مہادیو وراجمان مندر قرار دیا جائے۔ ساتھ ہی درگاہ کمیٹی کے ناجائز قبضہ کو ہٹایا جائے اور اس کا اے ایس آئی سروے کرایا جائے۔
یادرہے جنوری 24 میں ہندو سینا سے مہارانا پرتاپ سینا کے قومی صدر راجوردھن سنگھ پرمار نے اجمیر شریف درگاہ میں ہندو مندر ہونے کا دعویٰ کیا تھا۔ اس کے بعد فروری میں ویر ہندو آرمی نے بھی یہی دعویٰ کیا تھا۔ تنظیم کے قومی صدر سمرن گپتا اور بانی ریاستی نائب صدر پنکج ورما نے درگاہ میں مندر ہونے کی بات کہی تھی۔
سمرن نے اُس وقت کہا تھا کہ درگاہ احاطہ میں تاراگڑھ کے قلعہ کا اے ایس آئی سروے ہونا چاہیے۔ وہاں مہادیو شیو کا مندر ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا تھا کہ موجودہ وقت میں اسے ’ جنتی دروازہ‘ کہا جاتا ہے۔
جس پر درگاہ کمیٹی نے پولیس سپرنٹنڈنٹ کو کارروائی کی درخواست دی تھی جس پر سمرن کے بیان کو لے کر ان کے خلاف دو ایف آئی آر درج کی گئی تھیں۔