وکیل علی اعجاز بٹر نے مریم نواز، رانا ثنا اللہ، مولانا فضل الرحمان اور دیگر کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کرنے کی استدعا کرتے ہوئے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی جسے ناقابل سماعت قرار دیا گیا ہے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے متعلقہ فورم نہ ہونے کا رجسٹرار آفس کا اعتراض برقرار رکھا ہے۔ رجسٹرار آفس کے اعتراض کے ساتھ جسٹس محسن اختر کیانی نے کیس کی سماعت کی اور استفسار کیا تو وکیل نے بتایا کہ ان رہنماؤں کی جانب سے سوشل میڈیا پر عدلیہ مخالف مختلف بیانات دیے گئے۔ اس پر جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ ’کیا اس ہائی کورٹ سے متعلق کوئی ذکر ہے ؟ آپ سپریم کورٹ اور لاہور ہائیکورٹ کے پاس جائیں جن سے متعلق آپ کہہ رہے ہیں۔‘ ’درخواست گزار لاہور کا ہے، اس کو یہی جگہ کیوں پسند ہے۔ پٹشنر کو کہیں لاہور میں بھی عدالتیں ہیں۔ جس وقت یہ بیانات دیے گئے، اس وقت کسی کے کان پر جوں نہیں رینگی۔‘ عدالت نے اس بنیاد پر توہین عدالت کی درخواست خارج کردی ہے۔