ظاہر جعفر کی زندگی خطرے میں لگتی ہے ؟

ظاہر جعفر کی زندگی خطرے میں لگتی ہے ؟
اسلام آباد ( پبلک نیوز) سابق سفیر کی صاحبزادی کے بہیمانہ قتل میں ملزم ظاہر جعفر کو تیسری بار دور روز کے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے، ملزم ظاہر جعفر نے عدالت سے نکلتے ہی انگریزی میں کہا ” میری زندگی خطرے میں لگتی ہے“۔ تفصیلات کے مطابق سابق سفیر کی صاحبزادی نور مقدم کے بہیمانہ قتل میں ظاہر جعفر کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پر ڈیوٹی مجسٹریٹ صہیب بلال رانجھا کی عدالت نمبر 11 میں پیش کیا گیا ، کمرہ عدالت میں رش ہونے کی وجہ سے عدالتی کارروائی کا آغاز ہوا تو ابھی ملزم ظاہر جعفر کمرہ عدالت کے باہر ہی تھا کیونکہ بجلی نہ ہونے کی وجہ سے موبائل فون کی روشنی میں کارروائی کا آغاز کیا گیا، اس موقع پر ملزم ظاہر جعفر نے اونچی آواز میں کہا کہ ” مجھے آواز نہیں آرہی ، میں عدالتی کارروائی سننا چاہتا ہوں“۔ ملزم ظاہر جعفر کو کمرہ عدالت میں جگہ بنا کر اندر لے جایا گیا اور اس مقصد کیلئے کچھ وکلا کو باہر نکلنا پڑا۔ اس موقع پر سرکاری وکیل ساجد چیمہ نے دلائل میں کہا کہ مقدمے کی تفتیش ابھی جاری ہے ، ملزم کے پاس دو موبائل ہیں جن میں سے ایک موبائل ابھی برآمد ہی نہیں کیا جا سکا ہے، ملزم کے والدین اور ملازمین سے ایک ساتھ بٹھا کرمزید تفتیش بھی کرنی ہے، جس پر معزز عدالت نے استدعا منظور کرتے ہوئے مزید دو روز کا جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا۔ جب ملزم ظاہر جعفر کو پولیس کی سکیورٹی میں واپس تھانے لے جایا جا رہا تھا تو اس نے بغیر کسی صحافی کی طرف سےسوال پوچھے بولا ” میری زندگی خطرے میں لگتی ہے“۔

Watch Live Public News