بابا وانگا نے 1996 میں انتقال سے قبل دنیا کے مختلف اہم واقعات کی پیش گوئیاں کی تھی، ان میں رواں سال 2022ء بارے میں بھی اہم پیشگوئیاں تھیں۔ آئیے جانتے ہیں کہ کیا ان کی یہ پیشگوئیاں سچ ثابت ہو رہی ہیں۔ حیرت انگیز طور پر 2022ء کیلئے بھی بابا وانگا کی جانب سے کی گئی دو پیشگوئیاں سچ ثابت ہو چکی ہیں۔ انہوں نے پیشگوئی کی تھی کہ آسٹریلیا اور جنوبی ایشیا کے مختلف ممالک کو اس سال شدید بارشوں اور سیلاب کا سامنا کرنا پڑے گا۔ آج یہ بات سب کے سامنے ہے کہ دنیا کے بڑے حصے کو اس موسمی آفت نے اپنے قبضے میں لیا ہوا ہے۔ بابا وانگا نے دوسری پیش گوئی میں دنیا کے مختلف بڑے شہروں میں پانی کی شدید قلت کا ذکر کیا گیا تھا۔ اس ماہ کے آغاز میں، پرتگال اور اٹلی کی حکومتوں کے بارے میں رپورٹس میں شہریوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ پانی کے استعمال کو محدود رکھیں۔ 1950ء کی دہائی کے بعد سے بدترین خشک سالی کا مشاہدہ کرنے والے اٹلی کے لئے صورتحال بدتر ہے۔ خیال رہے کہ بابا وانگا بلغاریہ میں پیدا ہوئیں۔ ابھی وہ 12 سال کی ہی تھیں کہ ایک حادثے میں ان کی بینائی چلی گئی۔ وہ ہمیشہ دعویٰ کرتی تھیں کہ ان کو خدا کی جانب سے مستقبل بینی کا تحفہ ملا ہے۔ وہ 1996ء میں چھاتی کے کینسر کا شکار ہوکر انتقال کر گئی تھیں۔ ان کے شاگردوں کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے 5079ء تک پیشین گوئیاں کی ہیں، جب بابا وانگا کے مطابق، دنیا کا خاتمہ ہوگا۔ دنیا میں پانی کی قلت ہو گی بابا وانگا کے مطابق دنیا میں پانی کا بحران سال 2022 میں مزید سنگین ہونے والا ہے۔ کئی شہروں میں پینے کے پانی کی قلت ہو گی۔ دریاؤں کا پانی آلودہ ہو جائے گا اور جھیلیں اور تالاب سکڑ جائیں گے۔ پانی کی کمی کے باعث لوگ دوسری جگہوں پر نقل مکانی پر مجبور ہوں گے۔ لوگ گیجٹس کے عادی ہو جائیں گے پیشین گوئی کے مطابق اس سال لوگ موبائل، لیپ ٹاپ اور کمپیوٹر پر زیادہ وقت گزاریں گے۔ ان کی یہ عادت رفتہ رفتہ نشے کی شکل اختیار کر لے گی جس سے لوگوں کی ذہنی حالت خراب ہو جائے گی اور وہ ذہنی مریض ہو جائیں گے۔ سائبیریا میں خطرناک وائرس پایا جائے گا دنیا میں بڑھتی ہوئی گلوبل وارمنگ اس سال تباہ کن ثابت ہوگی۔ گرمی کے باعث روس کے سائبیریا کے علاقے میں برف پگھلنا شروع ہو جائے گی جس کے باعث سائنسدانوں کی ٹیم ایک مہلک وائرس کی تلاش کرے گی۔ یہ وائرس بہت متعدی ہوگا اور تیزی سے پھیلے گا۔ اس انفیکشن سے نمٹنے میں دنیا کے تمام انتظامات ناکام ہو جائیں گے۔ گلوبل وارمنگ کئی ممالک متاثر ہونگے ، جس کی وجہ سے کئی ممالک میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 50 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ جائے گا۔ درجہ حرارت میں اضافے کی وجہ سے ٹڈی دل کی پیداوار بڑھے گی اور اس سے قحط کے حالات بھی پیدا ہو سکتے ہیں. سونامی اور زلزلے کا خطرہ بڑھ جائے گا بابا وانگا کے مطابق سال 2022 میں دنیا میں زلزلے اور سونامی کا خطرہ بڑھ جائے گا۔ بحر ہند میں زلزلے کے بعد ایک بڑا سونامی آئے گا جو آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، انڈونیشیا، بھارت سمیت دنیا کے ممالک کے ساحلی علاقوں کو اپنی لپیٹ میں لے لے گا۔ اس سونامی میں سینکڑوں لوگوں کو اپنی جانیں گنوانی پڑیں گی۔