ویب ڈیسک: اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل نمائندے منیر اکرم نے کہا ہے کہ پاکستان افغان شہریوں سمیت ان تمام غیر ملکیوں پر اپنے قوانین کا اطلاق کرے گا، جو ملک میں غیر قانونی طور پر مقیم ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سلامتی کونسل میں ’تنازعات اور موسمیاتی تبدیلیوں کے دوران انسانیت کو ترجیح دینے‘ سے متعلق ایک سیشن کے دوران اپنے بیان میں پاکستان کے مستقل نمائندے منیر اکرم نے ملک میں موجود افغان پناہ گزینوں کے معاملے پر گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ کس طرح پاکستان نے شورش زدہ پڑوسی ملک کے شہریوں کو پناہ دی۔
منیر اکرم نے کہا کہ ’ پاکستان کہہ چکا ہے کہ دنیا میں جہاں زیادہ تر پناہ گزینوں کی میزبانی ترقی پذیر ممالک نے کی ہے، وہیں بوجھ بانٹنے کا اصول نمایاں طور پر غائب ہے۔ پاکستان نے 40 سال سے زائد عرصے تک 50 لاکھ افغان پناہ گزینوں کی میزبانی کی، جن میں 14 لاکھ رجسٹرڈ، مزید 10 لاکھ غیر رجسٹرڈ اور ہزاروں لوگ بغیر دستاویزات کے ساتھ اب بھی ملک میں مقیم ہیں۔‘
انہوں نے امید ظاہر کی کہ ’14 لاکھ رجسٹرڈ افغان پناہ گزینوں کو، اس حقیقت کے پیش نظر کہ افغانستان میں تنازع ختم ہو چکا ہے، اقوام متحدہ کے فنڈ سے چلنے والے منصوبے کے تحت جلد ان کے وطن واپس بھیج دیا جائے گا، جیسا کہ برسوں پہلے وعدہ کیا گیا تھا۔‘
منیر اکرم نے واضح کیا کہ پاکستان ان تمام غیر ملکیوں کے بارے میں اپنے قوانین کا اطلاق کرے گا جو ملک میں غیر قانونی طور پر آباد ہیں۔