اسٹرنگز بینڈ کا تین دہائیوں بعد موسیقی کا سفر اختتام پذیر

اسٹرنگز بینڈ کا تین دہائیوں بعد موسیقی کا سفر اختتام پذیر

پبلک نیوز: کلاسیکی گیتوں اور یاد رہ جانے والی لائیو پرفارمنسز سے شہرت کی بلندیوں تک پہنچنے والے معروف بینڈ اسٹرنگز کی جانب سے اپنے موسیقی کے سفر کو ختم کرنے کا اعلان کر دیا گیا ہے۔

سماجی رابطوں کی فوٹو شیئرنگ ایپ اسنٹاگرام پر بینڈ کے بانی بلال مقصود اور فیصل کپاڈیا نے کی گئی ایک پوسٹ میں کیا۔ پوسٹ میں انھوں نے لکھا کہ ہم نے اسٹرنگز کو ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ گزشتہ 33 سال ہمارے لیے خوب تھے۔ ایسے مواقع بہت کم ملتے ہیں، مداحوں کا شکریہ جن کی وجہ سے سب ممکن ہوا۔ انھوں نے امید ظاہر کی کہ مداح اس فیصلہ غلط نہیں سمجھیں گے۔ بینڈ کا خاتمہ ہمارے تعلقات کا خاتمہ نہیں ہے۔

خیال رہے کہ اسٹرنگز کالج کے چار دوستوں نے 1988 میں شروع کیا تھا۔ یہ چاروں دوست بلال مقصود، فیصل کپاڈیا، رفیق وزیر علی اور کریم بشیر بھوئی کالج کے سٹوڈنٹس تھے۔ چار سال بعد دو رہ گئے۔ سنہ 2000ء میں فیصل کپاڈیا اور بلال مقصود واپسی کی اور بلندیوں کا سفر شروع کیا جو گزشتہ روز ختم ہو گیا۔

View this post on Instagram

A post shared by Strings (@stringsonline)

بینڈ کے اس اعلان نے پاکستان سمیت دنیا بھر کے مداحوں کو اداس کر دیا ہے۔ سوشل میڈیا پر لوگ اس اعلان کو سراسر غلط قرار دے رہے ہیں۔ بعض صارفین کی جانب سے انتہائی اداس کر دینے والی پوسٹیں شیئر کی گئی ہیں۔ جن میں انھوں نے بینڈ سے اپنی نسبت اور محبت کا اظہار کیا ہے۔

Watch Live Public News

شازیہ بشیر نےلاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی سے ایم فل کی ڈگری کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 42 نیوز اور سٹی42 میں بطور کانٹینٹ رائٹر کام کر چکی ہیں۔