تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ میں نے انتخابات کے اعلان تک اسلام میں بیٹھنے کا فیصلہ کیا تھا لیکن 24 گھنٹے میں جو حالات دیکھے وہ قوم کو انتشار کی جانب لے کر جا رہے ہیں۔ حکومت 6 دن میں الیکشن کا اعلان کرے ورنہ واپس آ جائوں گا۔ اسلام آباد میں اپنے کارکنوں سے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ پہلی حکومتیں پولیس کے تشدد، آنسو گیس، موت سے ڈراتی تھیں۔ پہلی بار دیکھا ہے کہ میری قوم سارے خوف سے آزاد ہو گئی ہے۔ جب تک قوم خوف پر قابو نہیں پاتی اس سے آسان سے غلامی کروائی جا سکتی ہے۔ برسوں سے کبھی خوف دلوایا جاتا ہے کہ امریکہ نے امداد نہ دی ملک کا دیوالیہ نکل جائے گا۔ عمران خان نے کہا کہ ’دنیا کی کون سی جمہوریت ہے جہاں پرامن احتجاج کی اجازت نہیں دی جاتی۔ ہزاروں لوگوں کو جیلوں میں ڈالا ہوا ہے۔ دو لوگوں کو شہید کیا گیا۔ جبکہ کراچی میں بھی تین کارکنوں کو شہید کیا گیا۔ ہم کون سا جرم کرہے تھے، 26 سال میں کبھی قانون نہیں توڑا۔ انہوں نے کہا کہ ’اس سے زیادہ ملک کی توہین اور کیا ہو سکتی ہے کہ چوروں کو اوپر بٹھا دیں۔ عدلیہ کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں کل حکومت نے جو حربے استعمال کیے، پکڑ دھکڑ کی۔ کیا عدلیہ نے نوٹس لیا۔ سپریم کورٹ کے ججز پر بہت بڑی ذمہ داری ہے۔‘ عمران خان کا کہنا تھا کہ میں نے پہلی سارے پاکستانی متحد دیکھے، ساری قوم متفق ہے کہ وہ اس امپورٹڈ حکومت کو کسی صورت قبول نہیں کرے گی۔ امریکہ نے سازش کے تحت حکومت مسلط کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ میری قوم کسی صورت مجرموں کو حکومت نہیں کرنے دے گی۔ آدھی سے زیادہ کابینہ ضمانت پر ہے۔ جو ملک کا وزیراعظم بنایا ہے، اس کو سزا ہونا تھی، اور ان کے بیٹے کو ایف آئی اے میں 24 ارب کی چوری پکڑی گئی تھی۔