ماضی کی حکومتوں نے بلوچستان کو ہمیشہ نظر انداز کیا

ماضی کی حکومتوں نے بلوچستان کو ہمیشہ نظر انداز کیا
اسلام آباد (ویب ڈیسک ) وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید نے کہا ہے کہ ماضی میں سڑکیں بنانے کا دعویٰ کرنے والی حکومتوں نے بلوچستان میں نشستیں کم ہونے کی وجہ سے اسے نظر انداز کیا، ہماری ہمیشہ سے کوشش رہی ہے کہ بلوچستان کو ایسی راہ پر گامزن کیا جائے جس کی منزل ایک خوشحال، پرامن اور ترقی یافتہ صوبہ ہو جہاں عوام کو صحت، تعلیم، پینے کے صاف پانی، روزگار اور کاروبار کی تمام سہولتیں یکساں میسر ہوں۔ وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید نے پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کی جانب سے بلوچستان میں شروع کئے گئے منصوبوں کی تفصیلات اور ویڈیوز جاری کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے پسماندہ اور محروم علاقوں کی ترقی اور خوشحالی کا نہ صرف وعدہ کیا بلکہ عملی طور پر اس کے لئے اقدامات اٹھائے، ماضی کے حکمرانوں کے مقابلے میں وزیراعظم عمران خان نے بلوچستان کی ترقی اور اس کے عوام کے مسائل پر خصوصی توجہ دیتے ہوئے وقتاً فوقتاً اپنے دوروں سے بلوچستان اور اہل بلوچستان کے معاملات میں اپنی ذاتی اور خصوصی دلچسپی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ صرف ہمارا دعویٰ ہی نہیں اور نہ ہی کوئی خواب ہے بلکہ گذشتہ تین سالوں کے دوران ہم نے عملی طور پر ان اقدمات کو عملی شکل دینے کیلئے صحیح سمت میں پیشرفت کا آغاز کیا جس کے مثبت نتائج ہر شعبہ زندگی پر مرتب ہو رہے ہیں اور صوبے کے عوام ان تبدیلیوں کا خود بھی مشاہدہ کررہے ہیں۔ مراد سعید نے کہا کہ ماضی کی حکومتوں نے بلوچستان میں صرف تختیاں لگائیں اور منصوبوں کے ٹینڈرز جاری کئے لیکن عملی طور پر کوئی کام نہیں ہوا اور نہ ہی زمین پر کوئی کام نظر آیا، پی ٹی آئی کی حکومت نے مغربی روٹ سی پیک کی نہ صرف منظوری دی بلکہ ژوب ۔ کچلاک منصوبے سے اس کا آغاز کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ خوشاب ۔ آواران 146 کلومیٹر شاہراہ کی تعمیر کا کام زور و شور سے جاری ہے جو اپنے مقررہ وقت سے 20 فیصد تیزی سے انجام دیا جا رہا ہے، وزیراعظم عمران خان نے رواں سال کوئٹہ ویسٹرن بائی پاس اور ڈیرہ مراد جمالی بائی پاس کا سنگ بنیاد رکھا، کوئٹہ ویسٹرن بائی پاس منصوبے کی ویڈیو جاری کر دی گئی ہے، ڈیرہ مراد جمالی بائی پاس پر کام جاری ہے۔ وفاقی وزیر مواصلات نے مزید کہا کہ زیارت ۔ موڑ کچ ہرنائی 165 کلومیٹر شاہراہ اور 198 کلو میٹر بسیمہ ۔ خضدار شاہراہ پر کام تیزی سے جاری ہے، بسیمہ ۔ خضدار شاہراہ بھی اس سال دسمبر میں مکمل ہو جائے گی، ان منصوبوں کا سنگ بنیاد گزشتہ برس وزیراعظم عمران خان نے رکھا تھا، جل جو بیلہ منصوبے کا سنگ بنیاد وزیراعظم عمران خان آئندہ ہفتے رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی ۔ چمن ۔ کوئٹہ ۔ خضدار منصوبے کے ایک سیکشن کی پروکیورمینٹ کا مرحلہ مکمل ہو چکا ہے جبکہ 330 کلومیٹر کے دوسرے سیکشن کیلئے اشتہار جاری کر دیا گیا ہے، یہ دونوں سیکشن بی او ٹی کے تحت مکمل ہوں گے، اس سڑک کی کل لمبائی 796 کلو میٹر ہے، سڑکوں کے ان منصوبوں سے بلوچستان میں فاصلے کم ہوں گے، سیاحت کو فروغ ملے گا اور فصلیں بروقت مارکیٹ تک پہنچ سکیں گی۔ مراد سعید نے کہا کہ بلوچستان کی ترقی و خوشحالی کے ان منصوبوں سے ملک کے دیگر حصوں سے رابطے بحال ہوں گے، ان منصوبوں سے ہزاروں لوگوں کو بالواسطہ یا بلاواسطہ روزگار کے مواقع میسر آئے، شاہراہوں کی تعمیر و توسیع سے نہ صرف بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں معاشی ترقی کے نئے دور کا آغاز ہوگا بلکہ سی پیک کے ذریعے پورے خطے میں معاشی ترقی کی راہ ہموار ہوگی۔

Watch Live Public News