کراچی(پبلک نیوز) مہران ٹاون کی کیمکل فیکٹری میں لگنے والی آگ 13 مزدوروں کی زندگیاں نگل گئی، ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ بالائی منزل میں اب بھی لوگ پھنسے ہوئے ہیں جنہیں نکالنے کی کوشش کی جا رہی ہے.
ذرائع کا کہنا ہے کہ فیکٹری میں لگی آگ کو چار گھنٹے گزر چکے ہیں جبکہ 20 مزدور اب بھی فیکٹری کے اندر موجود ہیں جنہیں نکالنے کی کوشش کی جا رہی ہے. جاں بحق ہونے والوں میں ایک ہی خاندان کے چار افراد بھی شامل ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ دھواں بھر جانے کی وجہ سے ریسکیو کے کاموں میں مشکلات کا سامنا ہے. فیکٹری میں پھنسے لوگوں کو ریسکیو کرنے کے لیےفیکٹری کی دیواریں گرانے کی کوششیں جاری ہیں۔ دوسری جانب وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کورنگی میں فیکٹری میں آگ لگنے کے واقعہ کانوٹس لیا ہے،وزیراعلی نے کمشنر کراچی اور محکمہ لیبر سے رپورٹ طلب کرلی۔ وزیراعلیٰ نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ واقعہ کیسے پیش آیا اور سیفٹی کے انتظامات کیے تھے ؟ اتنا زیادہ جانی نقصان کیسے ہوا۔
ترجمان رینجزر نے کہا ہے کہ کراچی کے علاقے کورنگی مہران ٹاون کیمیکل فیکٹری میں لگی آگ بجھانے کے لیے رینجرز کے جوان جائے حادثے پر موجود ہیں۔جائے حادثہ کو کارڈن آف کر لیا گیاہے جبکہ رینجرز کے جوان ریسکیو ٹیموں کے ساتھ مل کر امدادی کاموں میں مصروف ہیں۔ امدادی کاموں کے دوران ایک فائر فائٹر عمارت سے گرنے سے شدید زخمی ہوگیا ہے، لاشوں اور زخمی کو جناح اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔