راولپنڈی (پبلک نیوز) ڈی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نے کہا ہے کہ پاکستان کی افغانستان کے ساتھ سرحد محفوظ ہے. کالعدم ٹی ٹی پی پاکستان کیخلاف افغان سرزمین استعمال کرتی رہی، ٹی ٹی پی کو پاکستان میں آپریٹ نہیں کرنے دیںگے. ترجمان پاک فوج نے میڈیا بریفنگ کے دوران کہا کہ افغان صورتحال کے تناظر میں سیکیورٹی اقدامات کیےجارہےہیں، افغانستان میں پیداہونےوالی صورتحال غیر متوقع تھی،پاکستان نےپہلےہی اقدامات کرلیےتھے، سرحد کی پاکستانی سائیڈمکمل طورپرمحفوظ ہے. انہوں نے کہا کہ افغان نیشنل آرمی کےاہلکاروں نےپناہ کیلئےسرحدپارکی تھی،سرحد پرعدم استحکام کی صورتحال کے پیش نظر فوجی دستے تعینات کئے گئےہیں، افغانستان سے 130پروازیں پاکستان میں لینڈ کر چکی ہیں، صورت حال سے نمٹنے کے لیے چیک پوائنٹس پر دستے تعینات کیے. انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان نے دہشت گری کے خلاف جنگ میں بے حد قربانیاں دیں،پاک افغان بارڈر پر اس وقت صورت حال نارمل ہے، سرحد پر غیر قانونی نقل و حرکت روک دی گئی ہے،15اگست کے بعد افغان بارڈر متعدد بار بند اور کھولا گیا،کوئی ناخوشگوارواقعہ پیش نہیں آیا، افغان فوج کے کیڈٹس نے بھارت سے تربیت حاصل کی. ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ قوم کی حمایت سے مسلح افواج نے دہشت گردی کیخلاف جنگ میں کامیابی حاصل کی،ہم نے افغان آرمی کی پوری بریگیڈ کو تربیت فراہم کرنے کی پیشکش کی،دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہمارا 152ارب ڈالر کا نقصان ہوا، 2013میں پاکستان کو دہشتگردی کے 90بڑے واقعات کا سامنا کرنا پڑا، پاک افغان بارڈر پر باڑ لگانے کا 90فیصد کام مکمل ہوچکا ہے، آرمی چیف نے گزشتہ برسوں میں 4بار افغانستان کا دورہ کیا. انہوں نے کہا کہ ہم نے کئی مواقع پر کہا کہ افغان سر زمین پاکستان کے خلاف استعمال کی جا رہی ہے، طالبان نے یقین دہانی کرائی ہے کہ اب افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہو گی ، ہمیں یقین ہے کہ ایسا ہی ہوگا، اگر ٹی ٹی پی یہاں آنے کی کوشش کرتی ہے تو ہم انہیں یہاں سے نکال دیں گے۔ ٹی ٹی پی کو یہاں آپریٹ نہیں کرنے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے قوانین اور آئین اسلامی ہیں ، افغانستان کا نظام یہاں پر اثرانداز نہیں ہوگا۔ ایک سوال کے جواب میں ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ بھارت نے افغانستان کے ذریعے پاکستان میں دہشت گردی کی کوشش کی، بھارت کا کردار منفی رہا، انڈیا نے پاکستان کے خلاف افغانستان میں فنڈنگ کی۔ ایک سوال کے جواب میں ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ بھارت نے افغانستان کے ذریعے پاکستان میں دہشت گردی کی کوشش کی، بھارت کا کردار منفی رہا، انڈیا نے پاکستان کے خلاف افغانستان میں فنڈنگ کی۔ میجر جنرل بابر افتخار نے کہا افغان امن عمل میں پاکستان کا کردار انتہائی مثبت رہا، ہم مستقبل میں بھی اسکے لیے کام کرتے رہیں گے۔ بارڈر پر کراسنگ بند نہیں ہے صرف مکمل دستاوایزات کے حامل افراد کو ہی یہاں آنے کی اجازت ہے۔ جو لوگ پاکستان آ رہے ہیں انکے ذریعے دہشتگردی کا خطرہ نہیں ہے، ہم حالات کا مکمل طور پر جائزہ لے رہے ہیں۔ چینی عملے پر حملوں کے بعد کچھ مزید اقدامات لیے گئے ہیں تاکہ سیکورٹی مزید بہتر بنائی جا سکے۔ انہوں نے کہاپنجشیر کی صورتحال پر ابھی کوئی رائے نہیں دے سکتے، امید ہے کہ وہاں حالات بہتر ہونگے۔ مشرقی سرحد کی جانب سے دہشتگردی کی کوشش کی جاسکتی ہے تاہم ہم مکمل طور پر تیار ہیں۔