30 دنوں کے اندر امریکی فوج سے ٹرانسجینڈر فوجی فارغ کرنیکا حکم

Transgender US service members to be removed from military, Pentagon
کیپشن: Transgender US service members to be removed from military, Pentagon
سورس: google

ویب ڈیسک : پینٹا گون کا ٹرانسجینڈر فوجی اہلکاروں کو 30 دن کی ڈیڈ لائن کے اندر فارغ کرنے کاحکم،   اس فیصلے کے نتیجے میں ٹرانسجینڈر افراد کے لیے فوج میں شامل ہونا یا اپنی خدمات جاری رکھنا تقریباً ناممکن ہو جائے گا۔

 پینٹاگون نےاپنے بیان میں کہا ہے کہ یہ پالیسی اس وقت لاگو ہوگی جب تک کہ ہر معاملے کی بنیاد پر استثنیٰ نہ دیا جائے۔
 صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے  پینٹاگون کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ پہلے 30 دن کے اندر ٹرانسجینڈر فوجیوں کی شناخت کرے اور اس کے بعد اگلے 30 دنوں میں انہیں فوج سے الگ کر دے۔

پینٹاگون نے وضاحت کی ہے کہ اس پالیسی کا مقصد فوج کی یکجہتی، مؤثر کارکردگی اور تنظیمی ڈھانچے کو برقرار رکھنا ہے۔ امریکی محکمہ دفاع کے اعدادوشمار کے مطابق، اس وقت امریکی فوج میں تقریباً 13 لاکھ فعال اہلکار موجود ہیں، جبکہ ٹرانسجینڈر حقوق کے حامی ادارے اس تعداد کو 15,000 کے قریب قرار دیتے ہیں۔

26 فروری کو جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا، ’’یہ امریکی حکومت کی پالیسی ہے کہ فوجی اراکین میں اعلیٰ درجے کی تیاری، مؤثر کارکردگی، یکجہتی، ایمانداری، ہم آہنگی اور وفاداری کو یقینی بنایا جائے۔‘‘
ٹرانسجینڈر فوجیوں کے خلاف یہ اقدام اس سے قبل بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے متعارف کرائی گئی پالیسیوں کے برعکس ہے۔ بائیڈن حکومت نے ٹرانسجینڈر افراد کو فوج میں شمولیت اور طبی سہولیات کی فراہمی کی اجازت دی تھی۔ تاہم، ٹرمپ کے اس فیصلے کے تحت تمام جینڈر-افرمیشن میڈیکل کیئر ختم کر دی گئی ہے، جس میں جینڈر ٹرانزیشن (جنس کی تبدیلی) سے متعلق تمام طبی عمل روکنے کے احکامات شامل ہیں۔

Watch Live Public News