فیصل آباد: (ویب ڈیسک) نصرت فتح علی خان کے مزار کی تعمیر بالاخر مکمل ہو گئی ہے۔ یاد رہے کہ دنیا کا یہ عظیم فنکار 16 اگست 1997ء کو اس دنیا سے رخصت ہو گیا تھا۔ یہ مزار نصرت فتح علی خان کے بھتیجے اور عالمی شہرت یافتہ گلوکار راحت علی خان نے تعمیر کروایا ہے۔ جھنگ روڈ قبرستان میں بنائے گئے اس مزار کی دیواروں پر سفید اور بارڈر پر گہرے نیلے رنگ کی ٹائلیں لگائی گئی ہیں جبکہ فرش اور قبر ہلکے بھورے رنگ کا سنگِ مرمر لگایا گیا ہے۔ مرکزی دروازے اور کھڑکیوں پر مغل طرز تعمیر کے انداز میں لوہے کی سنہری جالیاں لگائی گئی ہیں۔ مزار کی چھت پر پچی کاری اور شیشے کا کام کرنے کے علاوہ بلوریں فانوس بھی لگایا گیا ہے۔ مزار کے احاطے میں نصرت فتح علی خان کے والدین، اہلیہ اور خاندان کے دیگر افراد کی قبریں بھی موجود ہے۔ واضح رہے کہ نصرت فتح علی خان کو ان کی وصیت کے مطابق ان کے والدین کیساتھ دفن کیا گیا تھا۔ مزار کی تعمیر مکمل ہونے پر راحت فتح علی خان اسے دیکھنے کے لئے خصوصی طور پر فیصل آباد پہنچے۔ انہوں نے نصرت فتح علی خان اور خاندان کے دیگر افراد کی قبروں پر فاتحہ خوانی کرنے کے بعد کلام سنا کر انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔ راحت فتح علی خان کا کہنا تھا کہ انہوں نے یہ مزار اپنی مدد آپ کے تحت بنایا ہے اور کسی نے بھی اس میں مالی طور پر انہیں کوئی تعاون فراہم نہیں کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سابق صدر آصف زرداری کے دور حکومت میں مزار کی تعمیر کا کچھ کام ہوا تھا لیکن اس کے بعد جتنی بھی حکومتیں آئیں کسی نے ایک پیسہ بھی خرچ نہیں کیا۔ راحت فتح علی خان کا کہنا تھا کہ وہ ماضی کی حکومتوں سے بھی یہ درخواست کرتے آئے ہیں اور موجودہ حکومت سے بھی یہی درخواست کریں گے کہ نصرت فتح علی خان کے نام پر میوزک اکیڈمی بنائی جانی چاہیے جہاں بچوں کو موسیقی اور فن قوالی کی تربیت دی جا سکے۔ اس کے علاوہ انہوں نے حکومت سے نصرت فتح علی خان کی جائے پیدائش کو میوزیم کا درجہ دینے کا بھی مطالبہ کیا۔