نوازشریف کے تہلکہ خیزانکشافات سامنے آگئے

نوازشریف کے تہلکہ خیزانکشافات سامنے آگئے
کیپشن: نوازشریف کے تہلکہ خیزانکشافات سامنے آگئے

ویب ڈیسک: نوازشریف کے تہلکہ خیزانکشافات سامنے آگئے۔

تفصیلات کے مطابق نوازشریف نے ن لیگ کی منشور کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بڑے انکشافا ت کردئیے کہتے ہیں ججز بحالی لانگ مارچ کے موقع پر کئی افراد نے مشورہ دیا۔شہباز شریف کی حکومت بحال کرانے کا سنہری موقع ہے، لانگ مارچ اسلام آباد تک لے جائیں۔ میں نے ان کا مشورہ رد کرتے ہوئے واضح کردیا کہ وہ ایک علیحدہ ایشو ہے اسکا ججز بحالی تحریک سے کیا تعلق۔

نواز شریف نے اپنی  اپوزیشن کے سیاست کے دنوں کا ذکر کرتے ہوئے یاد کرایا کہ ان سے ایک صحافی نے سوال کیا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت کے خاتمے کے لئے   لانگ مارچ کیوں نہیں کررہے،میرا جواب تھا کہ بطور اپوزیشن یہ میرا مینڈیٹ  نہیں اور  پیپلز پارٹی کی حکومت نے اپنی مدت پوری کی۔آصف زرداری کو بطور صدر جاکر یقین دہانی کرائی کہ آپ کی صدارتی مدت کے 6 ماہ باقی ہیں آپ کو مکمل عزت دیں گے آپ ہمارے صدر ہیں۔ اچھی روایات قائم کرنے اور برقرار رکھنے کی کوشش کی۔

نوازشریف نے کہا کہ عمران خان اور طاہر القادری نے مل کردھرنا دیا،طاہر القادری کا پاکستانی سیاست سے کیا تغلق ؟ جانتا ہوں کچھ اور لوگ بھی شامل تھے دھرنے کوتقویت دینے میں۔ انہوں نے کہا عمران خان سے اپنی انا کو بالائے طاق رکھ کر بنی گالا ملنے گیا تھا۔ وہاں گیا تو پتہ چلا کو صرف اسلام آباد سے بنی گالا تک سڑک چاہتے ہیں۔ صرف سڑک کا ہی مسئلہ تھا تو کیوں سب کو خراب کیا؟وہ  جانتے ہیں کہ آر ٹی ایس کیسے اور کیوں بیٹھا، ہیلی کاپٹر اور طیارے کیسے اُٗڑے ؟ دھکے سے ہماری حکومت گرا کر اپنی حکومت بنائی۔

https://publicnews.com/uploads/digital_news/2024-01-27/news-1706373449-9692.mp4

API Response: No news found against this URL: https://publicnews.com/uploads/digital_news/2024-01-27/news-1706373449-9692.mp4

  نوازشریف نے  اپنے جیل کے دنوں کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ مجھے تو جیل میں ٹی وی چینل بھی وہ دیا جس پر خبریں نہیں آتی تھیں۔مجھے پی ٹی وی ہوم تک رسائی دی گئی تاکہ نواز شریف کو پتہ نہ چل جائے کہ ملک میں کیا ہورہا ہے۔  مجھے 99یاد آجاتا ہے لیکن میں اس پر بات نہیں کرنا چاہتا ۔ لوگ کہتے تھے وزیراغظم ہونے کے باوجود نواز شریف کے چہرے پر ہنسی کیوں نہیں ؟ لوگوں کو سمجھنا چاہئے تھا کہ میں کیوں نہیں مسکرا پاتا تھا۔ 2017 میں جب لوڈ شیڈنگ سمیت سارے مسئلے حل ہوگئے تو میری مسکراہٹ بھی لوٹ آئی۔

مسلم لیگ ن کےقائد نے کہا کہ میں نے شہباز شریف سے کہا تھاکہ حکومت نہ لو اگر لے بھی لی ہے تو چھو ڑ دو ۔ لیکن جب پتہ چلا کہ الٹی میٹم دیا گیا ہے تو میں نے کہا اب نہیں چھوڑنی حالانکہ شہباز شریف کے استعفٰی کی تقریر تیار تھی اور شہباز شریف 4 گھنٹوں کے بغد مستعفی ہونے والے تھے ۔مجبوری کے عالم میں موٹر سائیکل پر میاں بیوی نے چار چار بچوں کو بٹھایا ہوتا ہے اگر90 کے بعد میری حکومت نہ گرائی جاتی تو ان کے پاس آج گاڑیاں ہونی تھیں ۔

انہوں نے کہا خیبر پختونخوا کے کچھ بے وقوف افراد کی وجہ سے عمران خان ک شکل میں پاکستان پر مصیبت نازل ہوئی،اب سوچتا ہوں مولانا فضل  الرحمان کا مشورہ مان  لیتا، عمران خان کو خیبر پختونخوا میں آنے ہی نہیں دینا چاہیئے تھا۔

دوران خطاب نواز شریف نے فرنٹ سیٹ پر بیٹھے صحافیوں جن میں مجیب الرحمان شامی افتخار احمد اور دیگر بیٹھے تھے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ یہ افراد بھی دل ہی دل میں کہہ رہے ہوں گے کہ نواز شریف کہہ تو ٹھیک رہا ہےبلکہ ٹی وی دیکھنے والے بھی کہہ رہے ہوں گے نوازشریف  ٹھیک کہہ رہا ہے۔تو اگر واقعی انہوں نے مجھے ٹھیک کہہ دیا ہے تو پھر ستے ای خیراں۔۔۔

https://publicnews.com/uploads/digital_news/2024-01-27/news-1706373495-5811.mp4

API Response: No news found against this URL: https://publicnews.com/uploads/digital_news/2024-01-27/news-1706373495-5811.mp4