اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جنگ بندی

اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جنگ بندی
کیپشن: امریکی صدرکااسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جنگ بندی کا اعلان

ویب ڈیسک: امریکی صدر جوبائیڈن نے اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جنگ بندی کا اعلان کردیا ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق لبنان میں جنگ بندی کا نفاذ پاکستانی وقت کے مطابق آج صبح 7 بجے سے ہوگا۔

امریکی صدر کا کہنا ہے کہ اسرائیل اور حزب اللہ نے جنگ بندی کی تجویز مان لی ہے، معاہدے سے  دشمنی کا مستقل خاتمہ ہوگا۔

انہوں نے مزید کہا کہ آنے والے دنوں میں امریکا غزہ میں جنگ بندی کے حصول کے لیے ترکیہ، مصر، قطر، اسرائیل، اور دیگر ممالک کے ساتھ اضافی کوششیں کرے گا،  یرغمالیوں کی رہائی کے ساتھ جنگ کے خاتمہ اور حماس کو اقتدار سے باہر رکھنے سے جنگ بندی کا حصول ممکن ہوجائے گا۔

گزشتہ روز جو بائیڈن نے اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جنگ بندی کو "اچھی خبر" قرار دیتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ 13 ماہ سے زائد عرصے سے جاری لڑائی میں وقفہ غزہ میں بھی جنگ کے خاتمے کے لیے ایک ترغیب ثابت ہو گا۔

قبل ازیں اسرائیل کی کابینہ نے لبنان کے ساتھ جنگ بندی معاہدے کی منظوری دے دی۔

اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے لبنان سے جنگ بندی معاہدے کی منظوری کے بعد خطاب میں کہا کہ ہم غزہ سے باقی ماندہ یرغمالیوں کی واپسی کے لیے پرعزم ہیں، ہم نے حزب اللہ کو دہائیاں پیچھے دھکیل دیا ہے، جنگ کے دوران اپنے بہت سے اہداف حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔

ادھر اقوام متحدہ میں اسرائیل کے سفیر ڈینی ڈینن نے کہا کہ کسی بھی معاہدے کے تحت اسرائیل جنوبی لبنان پر حملہ کرنے کی صلاحیت برقرار رکھے گا، لبنان اس سے قبل بھی اسرائیل کو ایسا حق دینے والے کسی بھی معاہدے کے الفاظ پر اعتراض کرتا رہا ہے۔

البتہ اسرائیل نے خبردار کیا ہے کہ اگر حزب اللہ کی جانب سے حملہ کیا گیا تو جنگ بندی معاہدہ ختم ہو جائے گا۔ جنگ بندی کے تحت ابتدائی دو ماہ میں حزب اللہ جنوبی لبنان سے اپنی مسلح موجودگی ختم کرے گی جب کہ اسرائیلی فوجی لبنان سے واپس اپنی سرحدی حدود میں چلے جائیں گے۔

لبنانی فوج کے ہزاروں اہلکاروں اور اقوامِ متحدہ کے امن دستوں کو جنوب کی جانب تعینات کیا جائے گا جب کہ امریکہ کی سربراہی میں ایک عالمی پینل صورتِ حال کا جائزہ لے گا۔

اسرائیلی فوج کے ایک ترجمان میں سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر عربی زبان میں جاری کردہ ایک بیان میں کہا ہے کہ جنوبی لبنان سے بے دخل ہونے والے شہری فوری طور پر اپنے گھروں کو واپس نہ آئیں کیوں کہ فوج بدستور موجود رہے گی۔

دوسری جانب لبنان کے مقامی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ بدھ کی علی الصباح چار بجے سے جنگ بندی کا آغاز ہوا ہے لیکن ایک روز قبل اسرائیل نے بیروت پر متعدد فضائی حملے کیے جن میں کم از کم 42 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جنگ بندی کے معاہدہ میں غزہ کا ذکر نہیں ہے جہاں فلسطینی عسکری تنظیم حماس اور اسرائیل کے درمیان اب بھی لڑائی جاری ہے۔

واضح رہے کہ لبنان میں اسرائیلی حملوں میں اب تک  3 ہزا ر 768 شہری شہید، 15 ہزار 699 زخمی ہو چکے ہیں۔

Watch Live Public News