ویب ڈیسک: متحدہ عرب امارات میں دبئی امیگریشن اتھارٹی کا کہنا ہے کہ ’غیرملکیوں کی سہولت کے لیے آن لائن ایگزٹ پرمٹ کا اجرا شروع کردیا گیا ہے۔‘
ایگزٹ پرمٹ حاصل کرنے والوں کو چاہیے کہ وہ دی گئی مہلت ( 31 دسمبر 2024) سے قبل امارات سے نکل جائیں تاکہ کسی بھی قسم کے جرمانے سے بچا جا سکے۔
امیگریشن اینڈ پاسپورٹ اتھارٹی کی جانب سے تفصیلات میں بتایا گیا کہ دبئی میں مقیم غیرقانونی تارکین وطن جن کے اقامے یا ورک پرمٹ ایکسپائر ہو چکے ہیں اور وہ وطن واپس جانے کے خواہش مند ہوں، ان کی سہولت کے لیے آن لائن ایگزٹ پرمٹ کی سہولت جاری کی گئی ہے۔
آن لائن ایگزٹ پرمٹ حاصل کرنے کے لیے درخواست گزار یا اس کی کمپنی ’یو اے ای پاس‘ ڈیجیٹل سروس کے پورٹل پر لاگ ان کرنے کے بعد ’تصریح المغادرہ ‘ (ایگزٹ پرمٹ ) کے آپشن کا انتخاب کیا جائے بعد ازاں وہاں درکارمعلومات فیڈ کرنے کے بعد مقررہ فیس ادا کرکے درخواست کو اپ لوڈ کیا جائے۔
درخواست موصول ہونے کے بعد سسٹم تمام دستاویزات کا خود کار طریقے سے جائزہ لینے کے بعد ایگزٹ پرمٹ ای میل پر ارسال کردے گا۔
ایگزٹ پرمٹ کی مدت 14 دن ہوتی ہے اس دوران پرمٹ حاصل کرنے والے کو چاہیے کہ وہ مملکت سے نکل جائے۔ ایگزٹ پرمٹ سمارٹ ایپ کے ذریعے بھی جاری کرایا جاسکتا ہے۔
امیگریشن اتھارٹی کی جانب سے مزید کہا گیا کہ دبئی حکومت نے غیرقانونی تارکین کو 31 دسمبر تک مہلت دی ہے، اس دوران وہ ملک سے نکل جائیں یا اپنے قانونی معاملات کو درست کرالیں۔
اتھارٹی کا کہنا ہے’ جن افراد نے ایگزٹ پرمٹ حاصل کر لیا ہے اور وہ مقررہ 14 دن کی مہلت کے اندر دبئی سے ایگزٹ نہیں کرتے تو انہیں چاہیے کہ پرمٹ ایکسپائرہونے کے بعد بھی یا تو اپنے قیام کے معاملات کو قانونی شکل دے لیں یا 31 دسمبر سے قبل ایگزٹ کرجائیں۔‘
’مقررہ مہلت کے ختم ہونے کے بعد دبئی میں رہنے والے غیرقانونی تارکین کو قانون شکنی کا سامنا کرنا پڑے گا جس پر قید اور جرمانے کی سزا دی جائے گی۔‘
واضح رہے امارات میں حکام کی جانب سے ایسے غیرملکی جن کے اقامے یا ورک پرمٹ ایکسپائر ہوچکے ہیں اور ان کا قیام قانونی نہ رہا ہو انہیں خصوصی رعایت دی گئی ہے تاکہ وہ اپنے قیام کو قانونی شکل دیں۔
تاہم وہ تارکین جو امارات سے نکل جانے کے خواہشمند ہیں انہیں چاہیے کہ وہ مقررہ مہلت کے اندر امارات سے ایگزٹ کرجائیں۔ مہلت کے دوران ایگزٹ کرنے والوں پر کسی قسم کا جرمانہ عائد نہیں کیا جائے گا نہ ہی انہیں کوئی فیس وغیرہ دینا ہو گی۔