لندن ( ویب ڈیسک ) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ افغانستان کی معیشت دیوالیہ ہونے کے قریب ہے اس لئے امریکہ کو افغانوں کے 9 ارب روپے فوری طور پر جاری کرنے چاہئیں، پاکستان افغانستان میں امدادی کارروائیوں کا مرکز بننے کیلئے تیار ہے، افغان عوام کی مدد کیلئے ہر طرح کا تعاون جاری رکھیں گے۔ ایک عشائیے سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغانستان میں انسانی المیہ جنم لینے کو تیار ہے برطانیہ کو طالبان سے رابطہ کرنا چاہئے، مغربی میڈیا کو دعوت ہے کہ وہ پاکستان آئے اور خود دیکھ لے ، پاکستان میں دہشت گردوں کا کوئی ٹھکانہ نہیں ہے، مغربی ممالک چاہتے ہیں کہ پاکستان کو قربانی کا بکرا بنایا جائے، یہ صرف اکیلے پاکستان کی ذمہ داری نہیں ہے کہ وہ افغانستان کا مسئلہ حل کرے اور نہ ہی پاکستان اکیلا ایسا کر سکتا ہے۔ اس سے قبل وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی امریکہ کے دورہ کے بعد برطانیہ پہنچے ، امریکہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ افغانستان کی حالیہ صورتحال ہر ایک کی نظر اور ذہن میں ہے۔ پاکستان اور امریکہ کےد رمیان تاریخی تعلقات قائم ہیں۔ نائن الیون واقعات کے بعد امریکہ اور پاکستان نے ملکر دہشتگردی کا مقابلہ کیا۔ پاکستان کے لیے امریکہ ایک اہم اتحادی کی حیثیت رکھتا ہے۔ امریکہ افغانستان میں اپنے بنیادی اہداف حاصل کر چکا ہے۔ امریکہ کے ساتھ تجارت، سرمایہ کاری اور عوامی رابطوں پر مشتمل تعلقات چاہتے ہیں۔ وزیرخارجہ نے مزید کہا کہ پاکستان 22کروڑ افراد کی ابھرتی ہوئی مارکیٹ ہے۔ ہماراخطہ افغانستان میں 40سال سے جاری جنگ سے شدید متاثر ہوا۔ ترقی اور خوشحالی کا داخلی ایجنڈا اپنی سرحدوں پر امن قائم کیے بغیر حاصل نہیں کر سکتے۔