بارا بولاط کا کہنا تھا کہ میں ترکی سے نہیں آئی، میرا جنم آسٹریا میں ہوا، میں پرورش بھی یہی پر ہوئی۔ یہ میرا ملک اور میری سرزمین بھی۔ حیرت ہے کہ کوئی تعصب میں اس حد تک بھی اندھا ہو سکتا ہے۔???????? In Vienna, the capital of Austria, a Muslim woman named Baraa Bolat was racistly attacked for wearing a headscarf: ????"She said to me, 'Go to Turkey.' She attacked my headscarf. I ignored his insults until she spat on me." pic.twitter.com/WFj5Anraa4
— Chronicles of Shame (@ShameChronicles) September 27, 2021
ویانا (ویب ڈیسک) آسٹریا کے دارالحکومت میں ایک مسلمان خاتون سے ناروا سلوک کا واقعہ سامنے آیا ہے جہاں ان کو دہشت گرد کہہ کر پکارا گیا اور زدوکوب بھی کیا گیا۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق بارا بولاط نامی خاتون کو اس وقت ہراساں کیا گیا جب وہ بس اسٹینڈ پر موجود تھیں۔ انھوں نے حجاب پہن رکھا تھا جس پر ان کو نہ صرف نسلی امتیاز کا نشانہ بنایا گیا بلکہ غلیظ زبان بھی استعمال کی گئی۔ مسلم خاتون کی جانب سے میڈیا کو بتایا گیا کہ مجھے مسلسل یہی کہا جا رہا تھا کہ اپنے وطن یعنی ترکی واپس چلی جاؤں۔ کہا گیا کہ ویانا جیسے شہر میں ہونا اچھا نہیں۔ مجھے دہشت گرد کہہ کر پکارا اور مخاطب کیا جاتا رہا۔