اسلام آباد بلدیاتی انتخابات، پی ٹی آئی کی درخواست غیرموثر قرار

اسلام آباد بلدیاتی انتخابات، پی ٹی آئی کی درخواست غیرموثر قرار
اسلام آباد ہائیکورٹ نے اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات سے متعلق تحریک انصاف کی انٹراکورٹ اپیل غیرموثر قرار دے دی ۔ تفصیلات اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن کیانی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات سے متعلق سنگل بینچ کے فیصلے کے خلاف پی ٹی آئی کی انٹراکورٹ اپیل پر سماعت کی ۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ کیا الیکشن کمیشن انتخابات کرانے میں دلچسپی نہیں رکھتا؟ کہا نہ پچھلی حکومت نہ ہی یہ حکومت بلدیاتی انتخابات کرانا چاہتی ہے، اتنا سا شہر ہے بیڑا غرق کردیا ہے، لوگوں کو یہاں پانی نہیں مل رہا۔۔ 2 سال سے اس شہر کو بے یارو مدد گار چھوڑا ہوا ہے ، کوئی ترقیاتی کام نہیں ہورہے ہیں صرف سوسائٹیز بن رہی ہیں، یونین کونسل کی تعداد 250 کر دیں کوئی فرق نہیں پڑنا ، عدالت نے کہا کہ سپریم کورٹ میں حلف نامہ دیا تھا پھر بھی الیکشن نہیں کرا رہے ہیں ، یہ تو توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے ۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ جب اسمبلی کا اجلاس چل رہا ہو تو آرڈیننس کیوں جاری کرتے ہیں ، اسمبلی نہیں چلا سکتے تو پھر نہ بیٹھا کریں، کیا کوئی آرڈیننس فیکٹری لگانی ہے؟ کہا اراکین پارلیمنٹ قانون سازی کا کام کریں گلیوں اور کھمبوں کا نہیں۔ عدالت نے کہا کہ الیکشن کمیشن کا یہ کام نہیں حکومت کی طرف دیکھے ، ہائی کورٹ کا آرڈر تھا الیکشن کمیشن فریقین کو سن کر فیصلہ کرے ، کمیشن نے کیسے لکھ دیا کہ ہائی کورٹ نے الیکشن ملتوی کرنے کی ہدایت کی تھی؟ کیا اس صورت حال میں ہم انتخابات کرانے کا حکم دے سکتے ہیں؟ ایڈیشنل اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ بلدیاتی قانون سے متعلق ترمیم پارلیمنٹ سے پاس ہو چکی ہے ، صدر کے دستخط ہونا باقی ہیں۔۔ میئر اور ڈپٹی میئر کا انتخاب براہ راست ہونا ہے ، 125 یونین کونسلز ہونگی تو تمام لوگوں کو حق رائے دہی کا موقع ملے گا ۔ عدالت نے استفسار کیا کہ انتخابات کا شیڈول آنے کے بعد کیا یونین کونسلز کی تعداد بڑھائی جا سکتی ہے، وفاقی حکومت نے تو کبھی بھی الیکشن کمیشن کو درخواست نہیں دی ، پارلیمنٹ کچھ دن بعد نیا قانون بنانا شروع کر دے تو الیکشن پھر ملتوی ہو جائیں گے؟ کیا الیکشن کمیشن نے کبھی قومی اور صوبائی اسمبلی کے انتخاب ملتوی کیے ہیں؟ وکلا کے دلائل کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ نے بلدیاتی انتخابات سے متعلق درخواست غیر موثر قرار دے دی۔

Watch Live Public News

ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔