ویب ڈیسک: انسداد دہشتگردی عدالت میں خلیل الرّحمٰن قمر کو ہنی ٹریپ کے ذریعے اغواء کرنے والے ملزم کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی۔ عدالت نے وکلاء کو حتمی بحث کے لیے طلب کر لیا۔
جج ارشد جاوید نے ملزم ممنون حیدر کی درخواست ضمانت پر سماعت کی۔ ملزم کے وکیل کی جانب سے سماعت ملتوی کرنے کی درخواست دائر کی گئی۔ عدالت نے وکیل کی مصروفیت کے باعث سماعت 5 اکتوبر تک ملتوی کردی۔
ملزم کے وکیل نے درخوات میں مؤقف اپنایا کہ ممنون حیدر کا اس کیس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ درخواستگزار کو ملزمان کا دوست ہونے کے باعث مقدمہ میں ملوث کیا گیا۔ پولیس ابھی تک درخواست گزار کے خلاف کوئی ٹھوس شواہد پیش نہیں کر سکی۔ درخواست گزار کو بغیر کسی جرم کے جیل میں رکھنا بنیاد انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت ملزم کی ضمانت منظور کرتے ہوئے رہا کرنے کا حکم دے۔