کراچی ( پبلک نیوز) فیکٹری آتشزدگی کیس میں تاحال کوئی گرفتاری عمل میں لائی جا سکی ہے اور نہ ہی پولیس کی طرف سے کوئی چھاپہ مارا گیا ہے، فیکٹری کا مالک علی مہتا برطانوی شہریت بھی رکھتا ہے لیکن اطلاعات ہیں کہ وہ پاکستان میں ہی موجود ہے۔ ذرائع کے مطابق کراچی کی کورنگی فیکٹری میں آتشزدگی سے ہونیوالی افسوسناک ہلاکتوں کے حوالے سے مزید ہولناک تفصیلات سامنے آ چکی ہیں، فیکٹری کے مالک نے اسے کرائے پر دیا ہوا تھا، مقدمے میں پلاٹ کے مالک فیصل کو نامزد کیا گیا ہے، جبکہ علی مہتا نامی شخص فیکٹری چلا رہا تھا کہ جو کہ برطانوی شہری بھی ہے، فیکٹری کا موجودہ مالک یعنی علی مہتا تاحال پاکستان میں ہی ہے۔ مقدمے میں منیجر عمران زیدی، سپر وائزر ظفر ریحان اور سکیورٹی گارڈ سید زرین کو بھی نامزد کیا گیا ہے، تفتیشی ٹیم نے فیکٹری کا معائنہ بھی کیا ہے جہاں سے مزید شواہد اکٹھے کئے گئے ہیں، فیکٹری میں لگے کیمروں کا ڈیٹا بھی پولیس نے اپنی تحویل میں لے لیا ہے، لیکن حیران کن طور پر ابھی تک پولیس کی طرف سے کوئی چھاپہ نہیں مارا گیا ہے اور نہ ہی کوئی گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے ۔