ویب ڈیسک: عدالتی حکم پر پانچ روزہ ریمانڈ پر پاکستان کے وفاقی تحقیقاتی ادارے ( ایف آئی اے) کی حراست میں موجود یوٹیوبر اسد علی طور کے وکلا کا کہنا ہے کہ ان کے موکل بھوک ہڑتال پر ہیں۔
تفصیلات کے مطابق جمعرات کو اسلام آباد میں ایف آئی اے کے دفتر کے باہر بات کرتے ہوئے اسد علی طور کی وکیل ایمان مزاری کا کہنا تھا کہ ’عدالتی حکم پر ہم آج اسد طور کی والدہ کے ساتھ ان سے ملاقات کرنے گئے تھے اور وہ 36 گھنٹے سے بھوک ہڑتال پر ہیں۔‘
انھوں نے مزید کہا کہ ’ان کی صحت بہت خراب ہو چکی ہے، کل رات انھیں طبی مدد دینے کے لیے ریسکیو 1122 کو بُلایا گیا تھا۔‘
یوٹیوبر اسد علی طور کے دوسرے وکیل عبدالہادی نے دعویٰ کیا کہ ان کے موکل سے دورانِ تفتیش عدلیہ کے حوالے سے کوئی سوال نہیں کیا گیا بلکہ ’سارے سوال فوج کے بارے میں کر رہے ہیں، ملٹری اسٹیبلشمنٹ کے بارے میں کر رہے ہیں۔‘
Statement of @AsadAToor attorneys after their meeting with Asad Toor along with his mother at FIA Cyber Crime Center... https://t.co/QQ7wgzrBIm pic.twitter.com/enAP9AfpWl
— Ali Hamza (@alihamzaisb) February 29, 2024
خیال رہے یوٹیوبر اسد علی طور کو 26 جنوری کو ایف آئی اے کی جانب سے باضابطہ طور پر گرفتار کیا گیا تھا۔ انھیں عدلیہ کے خلاف مبینہ طور پر مہم چلانے پر گرفتار کیا گیا۔
منگل کو اسلام آباد کی ایک ضلعی عدالت نے انھیں پانچ روز ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کیا تھا۔