پاکستان میں کورونا وائرس سے مزید 27 افراد جاں بحق

پاکستان میں کورونا وائرس سے مزید 27 افراد جاں بحق
اسلام آباد: (ویب ڈیسک) پاکستان میں کورونا وائرس کے باعث گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران مزید 27 افراد انتقال کر گئے جبکہ 7963 نئے مریض بھی سامنے آئے ہیں۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر ( این سی او سی) کی جانب سے جاری اعدادوشمار کے مطابق گذشتہ چووبیس گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں کورونا کے 70389 ٹیسٹ کیے گئے جس میں سے 7963 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی جبکہ وائرس سے مزید 27 افراد انتقال کر گئے۔ ملک میں کورونا کے مثبت کیسز کی شرح 11.31 فیصد رہی۔ https://twitter.com/OfficialNcoc/status/1487230740513398785?s=20&t=wwoC5XJ3kzPo8GJ2Uwgkng این سی او سی کے اعدادوشمار کے مطابق ملک بھر میں کورونا سے اموات کی تعداد 29219 ہو چکی ہے جبکہ متاثرہ افراد کی تعداد 14 لاکھ 10 ہزار 33 تک پہنچ چکی ہے۔ اس کے علاوہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 2062 افراد کورونا سے صحتیاب بھی ہوئے جس کے بعد ملک میں وبا سے شفایاب ہونے والے افراد کی تعداد 12 لاکھ 76 ہزار 719 ہو گئی ہے۔ کورونا وبا کی پانچ ویں لہر کے باعث پنجاب کے دو اضلاع کے سکولوں میں چھٹی جماعت تک 50 فیصد حاضری میں توسیع کر دی گئی ہے۔ پنجاب حکومت کے مطابق لاہور اور راولپنڈی کے اسکولوں میں 50 فیصد حاضری کا سلسلہ 15 فروری تک جاری رہےگا جس کا اطلاق دونوں شہروں کے تمام نجی اور سرکاری اسکولوں پر ہوگا۔ ضلعی انتظامیہ کے اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ تعلیمی ادارے ایک ہفتے تک بند رہیں گے اور تعلیمی ادارے کھلنے پرصرف ویکسینیٹڈ سٹاف کو داخلے کی اجازت ہوگی۔ https://twitter.com/OfficialNcoc/status/1486963531744485378?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1486963531744485378%7Ctwgr%5E%7Ctwcon%5Es1_c10&ref_url=https%3A%2F%2Fwww.dawnnews.tv%2Fnews%2F1176477 این سی او سی نے کورونا وائرس سے متعلق نافذ پابندیوں میں 15 فروری تک توسیع کا اعلان کر دیا ہے۔ ایک روز میں رپورٹ ہونے والے کیسز کی یہ تعداد فروری 2020 ابتک سب سے زیادہ ہے۔ اس سے قبل اسی سال 20 جنوری کو 7 ہزار 678 کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔ پاکستان میں کورونا وائرس کی تشخیص اور پہلے سال کے دوران کورونا وائرس کے سب سے زیادہ کیسز کی تعداد 6 ہزار 825 تھی، یہ تعداد 13 جون 2020 کو رپورٹ ہوئی تھی۔ این سی او سی نے ایک ٹویٹ میں اعلان کیا کہ موجودہ نان فارماسیوٹیکل انٹروینشنز (این پی آئیز) 31 جنوری تک نافذ کی گئی تھیں، لیکن اب ان میں 15 فروری تک توسیع کردی گئی ہے۔ اعلان کے مطابق 10 فروری کو حالات کا جائزہ لیا جائے گا۔ ایک اور ٹویٹ میں این سی او سی نے زور دیا کہ وہ مہلک وائرس کے خلاف ویکسین کی بوسٹر خوراک ضرور لگوائیں، اومیکرون ویرینٹ ملک بھر میں پھیل رہا ہے۔ انہوں نے درخواست کی کہ مکمل ویکسی نیشن کو یقینی بنائیں اور بوسٹر شارٹس ضرور لگوائیں اور ماسک پہننے اور سماجی دوری سمیت ایس او پیز پر عمل کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ بزرگوں کا خاص خیال رکھیں کیونکہ بیماری اور شرح اموات بڑی عمر کے لوگوں میں زیادہ ہے۔ https://twitter.com/OfficialNcoc/status/1486969818196680704?s=20&t=wwoC5XJ3kzPo8GJ2Uwgkng دریں اثناء وزارت صحت نے شہریوں پر زور دیا کہ وہ ویکسین لگائیں اور ماسک پہنیں، اومیکرون سمیت کورونا وائرس کی مختلف قسم میں اضافہ ہوا ہے، ماہ کورونا وائرس کے کیسز میں زبردست اضافہ کیا گیا ہے۔ این سی او سی نے نئی لہر سے نمٹنے کے لئے رواں ہفتے کے آغاز میں نئی پابندیوں کا اطلاق کیا ہے جس کے تحت جن اضلاع یا شہروں میں مثبت کیسز کی شرح 10 فیصد سے زیادہ ہوگی وہاں انڈور اجتماعات، شادیوں اور ڈائن ان پر پابندی لگا دی جائے گی۔ پاکستان میں شہریوں کو بوسٹر خوراک لگانا شروع کر دی گئی ہیں اس سے قبل 30 سال یا اس سے زائد عمر کے افراد کو بوسٹر لگائی جارہی تھی جبکہ 12 سال سے زائد عمر کے شہریوں جن کی قوت مدافعت کم ہو بوسٹر خوراک لے سکتے تھے۔ بعد ازاں این سی او سی نے عمر کی حد کو کم کر تے ہوئے 18 سال سے زائد عمر شہریوں کو بوسٹر خوراک لگوانے کی اجازت دے دی تھی۔