(ویب ڈیسک ) جانوروں کی امپورٹ کا کاروبار کرنے والے تاجر نے انکوائری کے لئے سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا ۔
سندھ ہائیکورٹ نے ڈی جی وائلڈ لائف اینڈ پارکس لاہور ،ڈایریکٹوریٹ کسٹم انٹیلیجنس و دیگر کو نوٹس جاری کردئیے ہیں۔ عدالت نے فریقین سے 15 اگست تک جواب طلب کر لیا ۔
درخواست گزار کے وکیل تصدق ندیم ایڈووکیٹ کا کہنا ہے کہ نجی کمپنی نے 16 مونا بندر خریدنے اور افغانستان میں حوالے کرنے کا معاہدہ کیا تھا۔ افریقہ سے درآمد مونا بندر اینیمل پلینٹ نامی کمپنی کو افغانستان میں دینے تھے ۔
درخواست گزار کے وکیل کے مطابق مونا بندر ویسٹ افریقہ سے امپورٹ کیے گیے تھے ، اینیمل پلانٹ نے افغانستان سے مونا بندر اسمگل کرکہ لاہور چڑیا گھر کے حوالے کردئیے ہیں ،پاکستان اسمگلنگ کے دوران متعدد مونا بندر ہلاک ہو گئے۔ درخواست گزار کمپنی کی عالمی سطح پر ساکھ متاثر ہوئی ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ مونا بندروں کی افغانستان سے پاکستان اسمگلنگ کی انکوائری کرائی جائے اور اسمگلنگ میں ملوث ذمہ داروں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے ۔