لاہور ( ویب ڈیسک ) پاکستان کرکٹ بورڈ کے مسائل ہر آنے والے دن کے ساتھ بڑھتے ہی جا رہے ہیں ، 27 ستمبر کو ہونے والے پی ایس ایل کے اجلاس کے دوران چیئر مین کرکٹ بورڈ اور پی ایس ایل فرنچائز مالکان کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا، رمیز راجہ نے واضح الفاظ میں بتا دیا کہ take it or leave it ۔ ذرائع نے پبلک نیوز کو بتایا ہے کہ پی ایس ایل کے اجلاس کے دوران کوئٹہ گلیڈیٹرز کے مالک ندیم عمر نے چئیرمین پی سی بی کو دو ٹوک الفاظ میں معاملات حل کرنے کا کہا، اس دوران ندیم عمر اور چیئر مین رمیز راجہ کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا، رمیز راجہ بھی ندیم عمر کی باتوں کا جواب غصہ میں آکر دیتے رہے. ملتان سلطانز کے نمائندے حیدر اظہر نے کہا کہ ڈالر کا ریٹ طے کیا جائے جس پر رمیز راجہ نے کہا کہ جو ڈالر کا ریٹ ہے اسی حساب سے چلے گا مجھے نیب جانے کا شوق نہیں. پشاورزلمی کے مالک جاوید آفریدی نے رمیز راجہ کو کہا کہ مستقبل کے تین مہینے پی ایس ایل کے لئے بہت اہم ہیں سوچ لیں، جس پر رمیز راجہ نے کہا کہ آپ تین مہینے کا سنا کر مجھے ڈرانا چاہ رہے ہیں؟ کوئٹہ گلیڈیٹرز کے مالک ندیم عمر نے اجلاس میں کہا کہ اگر معاملات حل نہ ہوئے تو ہم عدالت جائیں گے، رمیز راجہ نے اجلاس میں واضح کیا کہ آپکی مرضی '' ٹیک اٹ اور لیو اٹ'' آپ کی طرف سے اچھی تجویز ہے لیکن ہوگا وہی جو میرا فیصلہ ہوگا۔ پی ایس ایل اجلاس گرما گرم بحث کے بعد اختتام پذیر ہوا، تاحال کوئی حل نہیں نکل سکا، رمیز راجہ نے فرنچائزز کو ایک ہفتے کا وقت دے دیا، چیئر مین پی سی بی نے کہا کہ فیصلہ کرلیں ہوگا وہی جو پی سی بی فیصلہ کرے گا، اجلاس کے اختتام پر رمیز راجہ نے دوبارہ ٹیک اٹ اور لیو اٹ کا جملہ دہرایا۔