پی ٹی آئی کے اسمبلیوں سے استعفیٰ سےمتعلق بیرسٹر گوہر کا دو ٹوک بیان

 پی ٹی آئی کے اسمبلیوں سے استعفیٰ سےمتعلق بیرسٹر گوہر کا دو ٹوک بیان
کیپشن: Barrister Gohar
سورس: web desk

(ویب ڈیسک)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے پارٹی کے اسمبلیوں سے استعفیٰ دینے کی حامد رضا کی تجویز پر واضح جواب دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کیس کی سماعت میں پارٹی چیئرمین بیرسٹر گوہر نے پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو میں گذشتہ روز سنی اتحاد کونسل کے حامد رضا کی جانب سے ایک بار پھر پی ٹی آئی کے اسمبلیوں سے استعفیٰ دے کر باہر نکلنے کی تجویز پر واضح جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسمبلی سے استعفیٰ دینے کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔ ہم پارلیمنٹ میں رہیں گے اور اسی ایوان سے مسائل کا حل ڈھونڈیں گے۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ سیاسی درجہ حرارت کم اور ترقی کی جانب بڑھنا چاہیے۔ ہمارے ساتھ جو زیادتیاں ہونا تھیں وہ ہوچکیں۔ اب تمام الیکشن بھی ختم ہو چکے اس لیے ہمیں بلے کا انتخابی نشان واپس ملنا چاہیے۔

  بیرسٹر گوہر نے کہا کہ پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن کالعدم قرار دینے کا الیکشن کمیشن کا آرڈر پشاورہائیکورٹ نے ختم کیا تھا جس کو سپریم کورٹ نے بحال کیا تھا۔ ہم نے سپریم کورٹ کے آرڈر کو مدنظر رکھتے ہوئے دوبارہ انٹرا پارٹی الیکشن کرائے۔ ہمیں 7 روز میں سرٹیفکیٹ ملنا چاہیے تھا جو اب تک نہیں ملا۔ ہم نے شفاف انٹرا پارٹی الیکشن کرائے اور ایسے کرائے جیسا کوئی دوسری سیاسی جماعت نہیں کرا سکی ہمیں الیکشن کمیشن سرٹیفکیٹ جاری کرے۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ وہ 14 بندے جن پر ہمارا اعتراض تھا وہ پلانٹڈ تھے۔ ان میں سے کوئی ایک شخص بھی الیکشن میں حصہ لینے نہیں آیا۔ ہم نے اپنی ووٹر لسٹ ویب سائٹ اور سوشل میڈیا پر بھی جاری کی۔

کے پی اور سینٹرل الیکشن سے کوئی پینل نہیں آیا۔ پنجاب سے پینل آئے لیکن ایکسٹرا پینل دستبردار ہو گیا۔ کراچی سے بھی ایک پینل نے حصہ لیا دوسرا پینل دستبردار ہو گیا۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے مزید کہا کہ انتخابی نشان نہ ہونے کے باوجود بائیکاٹ نہیں کیا اور تمام زیادتیوں کے باوجود پارلیمان میں بیٹھے ہیں۔ ہمیں آج بھی قومی اسمبلی میں پوائنٹ آف آرڈر پر بولنے کا موقع نہیں دیا جا رہا، اگر بولیں تو آواز بند کر دی جاتی ہے۔