لاہور(ویب ڈیسک) وزیراعظم عمران خان کے بیرون ملک سفر سابق وزیراعظم نوازشریف کے مقابلے میں سات گنا سستے ہیں۔ وزیر اعظم نے تین سالوں میں 26 غیر ملکی دورے کیے جن پر11 لاکھ ڈالرز خرچ ہوئے۔
وزیر اعظم عمران خان کے تین براعظموں کے 12 بیرونی دوروں پر مجموعی طور پر 680،000 ڈالر لاگت آئی۔ یہ اخراجات سابق صدر آصف علی زرداری اور سابق وزیر اعظم نواز شریف کے نیو یارک جانے والے ایک دورے پر ہونے والے اخراجات کے نصف سے بھی کم ہیں۔ وزیر اعظم کے دفتر کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق عمران خان نے اقتدار میں ابتدائی تین سالوں کے دوران اپنی سادگی کی پالیسی کو جاری رکھا، اپنے دفتر اور سرکاری رہائش گاہ کے بجٹ میں تقریبا 40، 40 فیصد کمی کی۔
مجموعی طور پر عمران خان 26 بار بیرون ملک گئے۔ جن پر 1.1 ملین ڈالر لاگت آئی۔ لیکن یہ رقم نو سال قبل سابق صدر زرداری کے نیویارک کے دورے پر ہونے والے اخراجات سے بھی کم ہے اور سن 2016 میں نواز کے ایک ہی دورے پر خرچ ہونے والے 901،250 ڈالرز سے قدرے زیادہ۔ آصف زرداری کے 4 غیر ملکی دوروں پر 3 کروڑ 18 لاکھ روپے خرچ ہوئے۔ سابق وزیر اعظم نواز نے 10 مقامات کا دورہ کیا، جس کی لاگت 712 ملین روپے تھی۔ نواز کے تمام بیرونی دوروں پر مجموعی اخراجات 1.8 ارب روپے تھے۔
عمران خان نے 2019 میں واشنگٹن کا دورہ بھی کیا تھا جس پر 66،792 ڈالرز کا خرچہ ہوا تھا، جبکہ اسی طرح زرداری کے 2009 کے دورہ امریکا میں 602،948 ڈالرز اور 2013 میں نوازشریف کے دورے پر 360،557 ڈالرز کا خرچہ ہوا۔ حکومت غیر ضروری بیرونی دوروں سے گریز کرنے اور غیر ضروری اخراجات سے بچنے کے لئے ایک مختصر وفد رکھنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔
وزیر اعظم آفس کے اعدادوشمار کے مطابق عمران خان تین سال میں 26 مرتبہ بیرون ملک گئے، پرویز اشرف نے ایک سال کے عرصے میں نو بیرونی دورے کیے، یوسف رضا گیلانی نے چار سالوں میں 48 دورے کیے اور شاہد خاقان عباسی نے ایک سال سے زیادہ عرصے میں 19 غیر ملکی دورے کیے۔ دورہ افغانستان کے دوران سابق وزیر اعظم نواز شریف کے دور میں 59،000 کے اخراجات کے مقابلے میں وزیر اعظم عمران خان نے 2020 کے افغانستان کے دورے پر 10،000 ڈالر سے بھی کم خرچ کیے۔ جبکہ سابق صدر زرداری کے 2009 کے دورے پر 44،000 لاگت آئی تھی۔